نام کٹنے کےمعاملے میں پورنیہ دوسرے اور کشن گنج تیسرے نمبر پر ، ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں مضحکہ خیز غلطیاں بھی موضوع بحث ، الیکشن کمیشن کا تیجسوی کو نوٹس۔
EPAPER
Updated: August 04, 2025, 9:11 AM IST | Agency | Patna
نام کٹنے کےمعاملے میں پورنیہ دوسرے اور کشن گنج تیسرے نمبر پر ، ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں مضحکہ خیز غلطیاں بھی موضوع بحث ، الیکشن کمیشن کا تیجسوی کو نوٹس۔
بہار میں ووٹر لسٹ پر ’’خصوصی جامع نظر ثانی‘‘ مہم کے پہلے مرحلے میں جن ۳؍ اضلاع میںووٹروں کے سب سے زیادہ نام کٹے ہیں وہ ان میں دواضلاع کشن گنج اور پورنیہ ہیں جومسلم اکثریتی اضلاع مانے جاتے ہیں۔ تیسرا ضلع گوپال گنج ہے۔ اس کے علاوہ یکم اگست کو جاری ہونےوالی ڈرافٹ ووٹر لسٹ مضحکہ خیز خامیوں سے پُر ہے جس پر شرمندگی کااظہار کرنے کے بجائے الیکشن کمیشن نے تیجسوی یادو پر دو ووٹر کارڈ ہونےکا الزام عائد کرکے نوٹس جاری کردیاہے۔
مسلم اکثریتی ضلع میں ۱۲؍ فیصد ووٹ کم
انتخابی فہرست پر نظرثانی کے بعد گوپال گنج ضلع میں سب سے زیادہ یعنی ۱۵؍ فیصد ووٹروں کے نام کٹے ہیںجبکہ پورنیہ میں ۱۲ء۰۸؍ فیصد اور کشن گنج میں ۱۱ء۸۲؍ فیصد نام حذف ہوگئے ہیں۔ مدھوبنی (۱۰ء۴۴ءفیصد) اور بھاگل پور (۱۰ء۱۹؍فیصد) کا نمبر ان کے بعد آتا ہے۔ اس طرح یہ وہ پانچ اضلاع ہیں جہاں سب سے زیادہ نام کٹے ہیں۔ ان میں سے ۲؍ اضلاع سیمانچل کے ہیں جہاں مسلمانوں کی سب سے زیادہ آبادی ہے۔ ۲۰۰۱ء کی مردم شماری کے مطابق کشن گنج میں مسلمانوں کی آبادی ۶۸؍ فیصد ہے جبکہ پورنیہ میں ۳۸؍ فیصد ہے۔ سیمانچل کا خطہ ارریہ، کشن گنج، پورنیہ اور کٹیہار پر مشتمل ہے۔
ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں مضحکہ خیز غلطیاں
اس بیچ ووٹرلسٹ کی خصوصی جامع نظرثانی مہم کے تعلق سے الیکشن کمیشن کے’ کامیابی‘ کے دعوؤں کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں موجود سنگین اور مضحکہ خیز غلطیا منہ چڑاتی نظر آرہی ہیں۔ اس سے الیکشن کمیشن کی شفافیت اور درست کام کرنے کے عزم پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ مثال کے طور پرپولنگ بوتھ مدھیہ ودیالیہ رحم گنج، ضلع دربھنگہ بہار کے محمد ثناء اللہ کے والدوالدہ کی جگہ ان کی بیوی کانام درج ہے ۔اوروہ نام ہے اروندکمار۔یعنی اقلیتی طبقہ کے ایک ووٹر کی بیوی کے طورپر اکثریتی فرقہ کے ایک مردکا نام درج ہے۔تعجب کی بات تویہ ہےکہ محمد ثناءاللہ کی جنس ’خاتون‘کےطورپر درج کی گئی ہے۔ اسی طرح کنیا مدھیہ ودیالیہ مونا دلدلی بازار، ودھان سبھا ۱۱۸؍ چھپرہ، بہارکے بوتھ میں ۲۶؍سالہ مدھو کماری کے شوہر کا نام’ہسبینڈ ہسبینڈ ‘ کے طور پر درج ہے ، ۲۲؍سالہ خاتون دیویا راج کے والد کا نام’فادرفادر‘ درج ہے، نیہا کماری کی والدہ کا نام’’الیکشن کمیشن آف انڈیا نرملا دیوی‘‘ اور شویتا گپتا کی سرپرست کا نام’’انیہ انیہ‘‘کے طور پر درج ہے۔ایسے ووٹروں کی تفصیلات سوشل میڈیاپر وائرل ہورہی ہیں۔
تیجسوی یادو کو الیکشن کمیشن کا نوٹس
اتوارکوالیکشن افسر۱۸۱؍دیگھا اسمبلی حلقہ اورسب ڈویژنل افسرپٹنہ صدر نےاپوزیشن لیڈر تیجسوی یادوکے ذریعہ ۲؍اگست کو پریس کانفرنس کے دوران اپنا نام ووٹر لسٹ میں نہ ہونے کادعویٰ کرنے کے معاملے میں ایک نوٹس جاری کرکے ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ نوٹس میں کہاگیاہےکہ پریس کانفرنس میں آپ نے بتایا کہ آپ کا نام ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں نہیں ہے۔ چھان بین کے بعد پتہ چلا کہ پولنگ اسٹیشن نمبر۲۰۴؍ (بہار اینیمل سائنس یونیورسٹی کی لائبریری بلڈنگ) کے سیریل نمبر۴۱۶؍ پر آپ کا نام درج ہے جس کاایپک نمبرآراےبی۰۴۵۶۲۲۸؍ ہے۔ آپ کے مطابق( پریس کانفرنس کےدوران پیش کئے گئے) آپ کاایپک نمبرآراے بی ۲۹۱۶۱۲۰؍ ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ سرکاری طور پر جاری ہوا نظر نہیں آتا ۔
موضوع سے دھیان ہٹانے کی کوشش
دریں اثنا آر جے ڈی کے ترجمان چترنجن گگن کا کہنا ہے کہ مہاگٹھ بندھن نے الیکشن کمیشن سے کئی سوالات پوچھے تھے اور اس سے توجہ ہٹانے کے لیے سب ڈویژنل افسر (پٹنہ صدر) تیجسوی یادو کو ایک خط بھیج کر ثبوت مانگ رہے ہیں۔ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاجس صفحہ پر تیجسوی کا نام درج ہے اس پر کئی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔ منٹو کمار بھی اسی گھر میں رہتے ہیں جہاں تیجسوی یادورہتے ہیں۔