Inquilab Logo Happiest Places to Work

سامنا میں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پرتنقید، انتخابی بدعنوانی پر سوالات قائم

Updated: August 25, 2025, 5:25 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

سنجے راؤت نے مودی-شاہ پر الزام لگایا کہ وہ الیکشن کمیشن کے کندھے پر بندوق رکھ کر اپوزیشن کو ہرانے کی سازش کر رہے ہیں۔

Image from the editorial `Rok Thok` published in Saamana Hindi. Photo: INN
سامنا ہندی میں شائع ہونے والے اداریہ’روک ٹھوک‘ کا عکس۔ تصویر: آئی این این

 شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان سامناکے اداریے میں سنجے راؤت نے الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ مودی-شاہ الیکشن کمیشن کے کندھوں پر بندوق رکھ کر اپوزیشن کو شکست دینے میں لگے ہیں۔ راؤت نے الزام لگایا کہ جمہوریت اور آئین کا قتل ہو رہا ہے اور ایسے وقت میں ملک کو ٹی  این سیشن جیسے سخت الیکشن کمشنر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے راہل گاندھی کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کو جانبدارانہ قرار دیا اور بتایا کہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر مہابیوگ لانے کی تیاری کی ہے۔
 راؤت کے مطابق چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار غیر جانبداری سے کام نہیں کر رہے اور بی جے پی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر اور لوک سبھا انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اٹھانے والے راہل گاندھی پر الیکشن کمیشن نے جھوٹے الزام لگائے۔ بہار میں ووٹر لسٹ کے ایس آئی آر میں اب تک ایک  کروڑ۱۴؍لاکھ ووٹ ہٹا دیے گئے ہیں۔ دیہی غریبوں کے پاس آدھار یا راشن کارڈ ہونے کے باوجود انہیں تسلیم نہیں کیا جا رہا بلکہ والدین کے پیدائش سرٹیفکیٹ مانگے جا رہے ہیں۔ لیڈران نے سوال اٹھایا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ایسے دستاویز کہاں سے آئیں گے؟ اسے ووٹ کے حق کو ختم کرنے کی سازش بتایا جا رہا ہے۔راؤت نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کو ہدف تنقید بنایا ، انوراگ ٹھاکر نے الزام لگایا تھا کہ وائناڈ، اٹاوہ اور رائے بریلی میں جعلی ووٹوں سے جیت ہوئی ہے ۔ سنجے راؤت نے پوچھا کہ جب ٹھاکر نے یہ بیان دیا، تو الیکشن کمیشن نے ان سے حلف نامہ کیوں نہیں مانگا؟ جبکہ راہل گاندھی سے کمیشن نے الزامات کے تحریری ثبوت دینے کو کہا۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر پروفیسر رام گوپال یادو نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی نے۱۸؍ ہزار حلف نامے الیکشن کمیشن کو دیے، لیکن انہیں نظرانداز کر دیا گیا۔ مہاراشٹر میں شام۵؍ بجے کے بعد۶۰؍ لاکھ ووٹ بڑھنے کی ویڈیو فوٹیج تک کمیشن نہیں دے رہا اور عدالت بھی اس پر خاموش ہے۔
 سنجے راؤت نے کہا کہ آج الیکشن کمیشن بی جے پی کا ترجمان بن گیا ہے۔ اضلاع میں افسران کی تعیناتی۲۰۲۷ء کے یوپی انتخابات کو دیکھتے ہوئے ہو رہی ہے اور ووٹ کاٹنے کی تیاری شروع ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کو بھسماسور بنا دیا ہے، جو جمہوریت کو نگل رہے ہیں۔
 انہوں نے ٹی  این سیشن کی سخت انتخابی اصلاحات کو یاد دلایا اور کہا کہ آج وہی اصول صرف اپوزیشن پر لاگو ہو رہے ہیں، جبکہ حکمراں جماعت من مانی کر رہی ہے۔ راہل گاندھی کی بہار یاترا کو عوام کی زبردست حمایت مل رہی ہے اور ووٹ چوری اب قومی مسئلہ بن چکا ہے۔ راؤت نے کہا کہ جب تک تحریک مواخذہ نہیں آتی، تب تک یہ بحث جاری رہے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK