• Fri, 04 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی جے پی کوکولکاتا واقعے کے خلاف احتجاج کرنے کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے

Updated: September 15, 2024, 8:00 PM IST | Kolkata

ایک تنظیم جو پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ہونے کے بعد سے ریاست بھر میں اور اس کے بعد شروع ہونے والی رات کی نگرانی میں سب سے آگے رہی ہے، نے کہا کہ بنگال کی حکمراں جماعت کے خلاف لڑائی سے بی جے پی کو ریاست میں سیاسی قدم جمانے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔ تنظیم نے کہا کہ بی جے پی کو آر جی کر واقعے کے خلاف احتجاج کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے کیونکہ پارٹی سیاسی طور پر عصمت دری اور صنفی جبر کو جائز قرار دیتی ہے۔

Violent protests against the Kolkata rape and murder took place across the country. Photo: INN.
کولکاتا عصمت دری اور قتل کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا۔ تصویر: آئی این این۔

ایک تنظیم جو پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ہونے کے بعد سے ریاست بھر میں اور اس کے بعد شروع ہونے والی رات کی نگرانی میں سب سے آگے رہی ہے، نے کہا کہ بنگال کی حکمراں جماعت کے خلاف لڑائی سے بی جے پی کو ریاست میں سیاسی قدم جمانے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔ سنیچر کو ایک نیوز کانفرنس میں تنظیم کے ارکان نے بی جے پی پر خواتین پر ظلم کو’’جائز‘‘قرار دینے کا الزام لگایا۔ ری کلیم دی نائٹ، ری کلیم دی رائٹس موومنٹ کے ایک نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم کامدونی، بوگتوئی، پارک اسٹریٹ اور آر جی کر جیسے واقعات میں ترنمول کانگریس کے کردار پر اپنے غصے کے بارے میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ ساتھ ہی، ہم بی جے پی کو ہاتھرس، اناؤ، کٹھوعہ میں اس کے کردار، بلقیس بانو کے عصمت دری کرنے والوں کی رہائی، پہلوانوں کے جنسی استحصال کے ذمہ دار اپنے ایم ایل اے کو بچانے اور عصمت دری کرنے والوں کو ہار پہنانے پر تنقید کرتے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ بی جے پی کو آر جی کر واقعے کے خلاف احتجاج کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے کیونکہ پارٹی سیاسی طور پر عصمت دری اور صنفی جبر کو جائز قرار دیتی ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: فنڈز کی کمی کی وجہ سے جے این یو میں ایم اے اِن ہندی ٹرانسلیشن کا کورس بند

بتا دیں کہ یوم آزادی کے موقع پر ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر آر جی کر متاثرین کیلئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے شہر کو جام کر دیا تھا۔ بعد ازاں اس واقعہ کی گونج ملک اور بیرون ملک میں بھی سنائی دی گئی۔ صنفی حقوق کے کارکن اور تحریک کے کنوینر ستابدی داس نے سنیچر کو میٹرو کو بتایا کہ بی جے پی اس تحریک کو اغواکرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہم حکمران جماعت کے خلاف لڑ رہے ہیں لیکن اگر بی جے پی اس پر عمل کرتی ہے تو یہ انتہائی بدقسمتی ہوگی۔ حقوق نسواں اور صنفی کارکنوں کی بی جے پی اور ہندوتوا طاقتوں کے ساتھ نظریاتی لڑائی ہے۔ سنیچر کو ہونے والی نیوز کانفرنس میں تحریک کے اراکین نے اپنے مستقبل کے لائحہ عمل اور چارٹر آف ڈیمانڈز پیش کئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK