• Fri, 14 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی جے پی کو اب ’اسلامک سینٹر‘ کے ٹول فری نمبر پر بھی اعتراض

Updated: November 14, 2025, 10:31 AM IST | Ali Imran | Amravati

امراوتی میں ’’ اسلام کے تعلق سے سوال کیجئے ‘‘لکھا بینر نکالنے کا مطالبہ، کہا یہ مذہب تبدیل کروانے کی سازش ہے۔

The number written on the banner was erased with black ink. Photo: INN
بینر پر لکھے نمبر کو کالک پوت کر مٹا دیا گیا۔ تصویر: آئی این این
اب بی جے پی لیڈران کو  اسلام کے تعلق سے سوال پوچھنے پر بھی اعتراض ہے۔ امراوتی میں ایک تنظیم کے ذریعے لگائے گئے بینر کے خلاف بی جے پی رکن پارلیمان نے ہنگامہ کھڑا کر دیا جس پر لکھا تھا ’اسلام کے تعلق سے سوال کیجئے!‘‘ ساتھ ہی اس پر ٹول فری نمبر دیا گیا تھا جس پر فون کرکے عام آدمی اسلام کے تعلق سے کوئی بھی سوال کر سکتا ہے۔ یہ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہے لیکن بی جے پی لیڈر نے ضلع انتظامیہ سے اسے نکالنےکا مطالبہ کیا ہے۔ 
    اسلامک انفارمیشن سینٹر (آئی آئی سی) نامی تنظیم کی جانب سے امراوتی کے پنچوٹی چوک پر جگہ جگہ بینر لگائے گئے ہیں جن پر مراٹھی میں لکھا ہے ’’ اسلام وشئی وچارا‘‘ ( اسلام کے تعلق سے سوال کیجئے)۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس بینر کا مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی اسلام کے تعلق سے کچھ پوچھنا چاہتا ہےتو فون کرکے پوچھ سکتا ہےلیکن بی جے پی رکن پارلیمان  انل بونڈے نے اس بینر پر سخت اعتراض جتایا ہے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اُن کا الزام ہے کہ یہ مذہب تبدیل کروانے کی سازش کا حصہ ہے۔   انل بونڈے کے مطابق انہوں نے بورڈ پر درج ٹول فری نمبر پر کال کیااور دریافت کیا۔ تب انہیں علم ہوا کہ یہ تنظیم حیدرآباد سے چلائی جارہی ہے اور مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں اس کی شاخیں ہیں۔
  بونڈے نے ٹول فری نمبر پر مزید ایک سوال کیا کہ، ’’کیا اسلام میں کسی کو قتل کرنا جائز ہے؟‘‘ جب دوسری طرف سے ’’نہیں‘‘ میں جواب دیا گیا تو انہوںنے اشتعال انگیز انداز میںپوچھا کہ ’’ تو پھر آپ اس پیغام کو بینر کے ذریعے کیوں نہیں عام کرتے؟ آپ دہلی میں بم دھماکوں کی مذمت کیوں نہیں کرتے؟‘‘ تاہم انل بونڈے نے دعویٰ کیا کہ آئی آئی سی کے ٹول فری نمبر پر موجود شخص ان سوالوں کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔ انل بونڈے کا الزام ہے کہ شہر کے ہندو اکثریتی علاقوں میں جہاں اسکول اور کالج ہیں اسلام کے بارے میں بینر لگائے جارہے ہیں اور ان پوسٹروں کے ذریعہ نابالغوں میں مذہب کی تبدیلی کو فروغ دینے کے ایجنڈے پر عمل کیا جارہا ہے۔ انل بونڈے نے مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے اور ہورڈنگ لگانے والوں اور اس کے پس پشت لوگوں کے خلاف فوراً قانونی کارروائی کی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK