زیادہ تر شکایات ایسے وارڈوں سےموصول ہوئی ہیں جہاں جھوپڑپٹیوں کی تعداد زیادہ ہے۔اس تعلق سے ہیلپ لائن متعارف کرائی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 05, 2023, 9:12 AM IST | Prajakta Kasaley | Mumbai
زیادہ تر شکایات ایسے وارڈوں سےموصول ہوئی ہیں جہاں جھوپڑپٹیوں کی تعداد زیادہ ہے۔اس تعلق سے ہیلپ لائن متعارف کرائی گئی ہے۔
سڑکوں کے کنارے کوڑاکرکٹ پھینکنے اور ملبے کے ڈھیر سے نمٹنے کیلئے رہنما خطوط اور خصوصی دستوں کی موجودگی کے باوجود برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی ) کو اس بارے میں اب بھی ہر روز۲۵؍ سے۳۰؍ شکایات موصول ہوتی ہیں۔ جون میں اس تعلق سے ہیلپ لائن متعارف کرانے کے بعد پہلے مہینے میں روزانہ موصول ہونے والی شکایات کی تعداد اوسطاً ۱۲۵؍تھی۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ہدایات ملنے کے بعد شہری انتظامیہ نے جون میں کوڑاکرکٹ کی شکایات درج کرانے کیلئے ایک ہیلپ لائن شروع کی تھی۔ پہلے ۳۰؍ دن میں میونسپل کارپوریشن کو تقریباً ساڑھے ۳؍ ہزار شکایات موصول ہوئی تھیں۔ بارش کا موسم شروع ہونے کے بعد اس تعداد میں کمی آئی تھی لیکن سوشل میڈیا پر کوڑاکرکٹ کے ڈھیر سے متعلق پیغامات آتے رہے۔ وزیراعلیٰ شندے کی جانب سے یکم ستمبر کو دوبارہ یہ مسئلہ اٹھانے کے بعد بی ایم سی نے ایک خصوصی مہم چلائی۔
شہری انتظامیہ نے لوگوںکو یقین دلایا ہےکہ وارڈ افسران اور ڈپٹی میونسپل کمشنر روزانہ ۲؍ گھنٹے دورہ کریں گے۔ مجموعی طور پر ۴۴۹؍اضافی کارکنان میں سے ۴۲۹؍غیرسرکاری تنظیموں کے اور۳۰؍ کارکنان کنٹریکٹ ورکرس ہیں ،انہیں بی ایم سی کے باقاعدہ کارکنوں کے ساتھ اس مہم کے حصے کے طور پر مقرر کیا گیاہے۔ مشینری کے اضافی ۱۸۱؍ یونٹس بشمول۳۹؍ جے سی بی، ۶۶؍ ڈمپر اور ۷۶؍ چھوٹی بند گاڑیاں بھی تعینات کی گئی ہیں۔ تاہم شکایات آتی رہتی ہیں، زیادہ تر جھوپڑپٹی والے بڑے وارڈوں سے جیسے ایل وارڈ جو کرلا پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد پی نارتھ (ملاڈ)کے ویسٹ (اندھیری مغرب، جوگیشوری مغرب) اور ایس وارڈ (بھانڈوپ)۔ حالانکہ شکایات کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن یہ وارڈ پورے عرصے میں شکایت کی فہرست میں سرفہرست رہے۔سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایاکہ ’’ہم نے وارڈوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ ۵؍ مقامات کی نشاندہی کریں جن میں باقاعدہ شکایات کی گئی ہیں اور اس کے مطابق مسائل کو حل کریں۔ ہماری کوششوں کے بعد شکایات کی تعداد میں زبردست کمی ہوئی۔ ابتدائی ۳۰؍ دن کے دوران ۵؍جولائی تک شہری انتظامیہ کو کل۳؍ ہزار ۵۷۰؍ شکایات موصول ہوئیں،روزانہ اوسطاً ۱۲۸؍ شکایات میں سے ۹۳؍ کوڑاکرکٹ اور باقی ملبے سے متعلق تھیں۔‘‘
پرجا فاؤنڈیشن نے آر ٹی آئی کےذریعے معلومات حاصل کی تھی تو پتہ چلا تھاکہ۲۰۲۲ء میں سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مسائل سے متعلق ۱۲؍ ہزار ۳۵۱؍ شکایات موصول ہوئی تھیں۔ بنیادی طور پر بی ایم سی کے سینٹرل کمپلینٹ رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے کوڑا کرکٹ جمع نہیں کیا جا رہا تھا جس کے نتیجے میں گزشتہ سال روزانہ اوسطاً ۳۳؍معاملات سامنے آئے تھے