• Tue, 09 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیاول میں۶؍سالہ گمشدہ بچے کی لاش پڑوس کے گھر سے برآمد، مشتبہ ملزم گرفتار

Updated: September 08, 2025, 9:59 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

لرزہ خیز واردات کے سامنے آنے پر بابوجی پورہ پولیس چھاونی میں تبدیل،تنظیموں اور نمائندہ افراد نے پولیس سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Missing boy`s body found in neighbor`s house, suspect arrested
بابوجی پورہ میں مقتول اورمشتبہ ملزم کے مکان کے پاس ہجوم دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

بیاول شہر کے بابوجی پورہ علاقہ میں ۶؍سالہ محمد حنان مجید خان نامی بچے کے بہیمانہ قتل کا معاملہ سامنے آیا ۔حنان   جمعہ کی شام سے لاپتہ تھا۔  دوسری صبح اسکی لاش اسی کے گھر کے پڑوس  سے برآمد ہوئی ہے۔ اس قتل کی خبر شہر بھر پھیلنے سے کہرام مچ گیا۔لوگ بڑی تعداد میں بابوجی پورہ پہنچے۔اس دوران دوکانیں بند ہوگئیں تھیں۔نازک صورتحال کو دیکھتے ہوئے فسادات پر قابو پانے والے دستے کو علاقہ میں تعینات کر دیا گیا ۔ سنیچر کی شب دیر گئے بچے کی تدفین عمل میں آئی ۔
معاملہ کیا ہے؟
 بیاول  کے بابوجی پورہ علاقہ کے رہائشی مجید خان جناب کا چھوٹا لڑکا محمد حنان خان ماجد خان ۵؍ ستمبر بروز جمعہ کی شام۶؍ بجے سے لاپتہ تھا۔ بچے کو ہر جگہ تلاش کیا گیا لیکن وہ نہ ملا۔ سنیچر کی صبح تقریباً ۱۱؍بجے بچے کی لاش اسکے گھر کے پڑوس میں رہنے والے بسم اللہ دستگیر خلیفہ کے دو منزلہ مکان کی اوپری منزل پر ایک کمرے سے ملی۔اس سنسنی خیز معاملے کی خبر شہر بھر میں تیزی سے پھیل گئی اور لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر جمع ہوگئی۔  حاجی شبیر خان، ڈی وائی ایس پی انیل بڈگجر، پولیس انسپکٹر رنگناتھ دھربیلے، پولیس آفیسر شرد کولی، اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر اجے واڑ وے، سب انسپکٹر انیل مہاجن، پولیس سب انسپکٹر ایم جے شیخ، ایاز خان اور دیگر معززین ذمہ داران نے بھیڑ کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے فارینسک ٹیم بلاکر جانچ کروائی۔ کشیدہ ماحول کے پیش نظر بابوجی پورہ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری اب بھی تعینات  ہے۔ 
 ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس معاملے میں بچہ نابالغ ہونے کی وجہ سے پولیس نے  فوری طور پر اغواء(گمشدگی ) معاملہ درج کرلیا تھا۔ اسکے بعد جب اسکی لاش برآمد ہوئی تو پولیس نے ایف آئی آر میں اضافی دفعات کا اندراج کیا ۔تاہم ابھی تک قتل کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔یہ بھی قیاس آرائی ہے کہ مقتول کے ساتھ  بدفعلی کے بعد  اسے قتل کیا گیا اور لاش کو جلانے کوشش کی گئی۔ اس معاملے میں جادو ٹونے کا بھی شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ بیاول پولیس نے  شبہ کی بنیاد پر شیخ شاہد شیخ بسم اللہ خلیفہ کو حراست میں لیا ہے۔
مسلم تنظیموں کے ذمہ داران کی اے ایس پی سے ملاقات
 اس سلسلے میں جلگاؤں سے ایکتا سنگھٹنا اور جماعت اسلامی ہند اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں نے وفد کی شکل میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اشوک نکھاٹے سے بیاول پولیس اسٹیشن میں ملاقات کی اورمختلف مطالبات تحریری شکل میں پیش کئے۔ جس میں معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ ،۳۰؍دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے اور معاملہ کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلائے جانے، متاثرہ اہل خانہ کو خصوصی سرکاری وکیل ملنے ،پولیس تفتیش میں کوئی بھی کمی نہ رہے ۔خاطیوں کو سخت سے سخت سزاملے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK