Updated: December 17, 2025, 4:32 PM IST
| Canberra
سڈنی کے بونڈی بیچ پر ہونے والی ہولناک فائرنگ کے بعد ۲۴؍ سالہ ملزم پر دہشت گردی سمیت ۵۹؍ الزامات عائد کر دیے گئے ہیں، جن میں ۱۵؍ قتل شامل ہیں۔ حملے کے ابتدائی شواہد داعش سے متاثر دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ واقعے کے دوران احمد ال احمد کی بہادری نے مزید جانی نقصان کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سانحے کے بعد نیو ساؤتھ ویلز حکومت نے اسلحہ قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آسٹریلوی حکام نے بدھ کے روز بتایا کہ بونڈی بیچ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزم پر دہشت گردی سمیت مجموعی طور پر ۵۹؍ جرائم کے الزامات عائد کر دیے گئے ہیں، جن میں ۱۵؍ افراد کے قتل کے الزامات بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق، نیو ساؤتھ ویلز (NSW) جوائنٹ کاؤنٹر ٹیررازم ٹیم کے تفتیش کاروں نے ایک اسپتال میں ۲۴؍ سالہ ملزم پر فردِ جرم عائد کی، جہاں وہ شدید زخمی حالت میں زیرِ علاج ہے۔ یہ واقعہ اتوار کے روز آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر سڈنی میں واقع بونڈی بیچ پر پیش آیا، جہاں باپ اور بیٹے نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ۱۵؍ افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس کارروائی کے دوران دو حملہ آوروں میں سے ایک، جو باپ تھا، گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا، جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا اور اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: برلن، جرمنی: فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے ’’ٹارچ لائٹ مارچ‘‘
پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے مذہبی نظریے کو فروغ دینے اور کمیونٹی میں خوف پھیلانے کے لیے جان لیوا حملوں اور انتہائی خطرناک طرزِ عمل کا ارتکاب کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد اس حملے کو داعش (ISIS) سے متاثر دہشت گردی سے جوڑتے ہیں، جو آسٹریلیا میں ایک کالعدم تنظیم ہے۔حکام کے مطابق، فائرنگ میں ملوث باپ ایک ہندوستانی شہری تھا جو ۱۹۹۸ء میں آسٹریلیا منتقل ہوا، جبکہ اس کا بیٹا آسٹریلیا میں پیدا ہوا اور آسٹریلوی شہری ہے۔ یہ واقعہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز سامنے آئیں جن میں ایک نوجوان احمد ال احمد کو حملہ آوروں میں سے ایک پر بہادری سے حملہ کرتے، اسے غیر مسلح کرتے اور مزید جانی نقصان کو روکنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا۔
شام سے تعلق رکھنے والے ۴۳؍ سالہ احمد ال احمد، جو دو بیٹیوں کے والد ہیں، فائرنگ کے دوران کندھے میں متعدد گولیاں لگنے کے باعث جنوبی سڈنی کے سینٹ جارج اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ ان کی جرات مندانہ کارروائی پر انہیں قومی اور عالمی سطح پر ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی سفری پابندیوں میں بڑی توسیع، مزید ۱۵؍ممالک فہرست میں شامل
این ایس ڈبلیو میں اسلحہ قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان
نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر کرس منز نے بدھ کو اعلان کیا کہ ریاستی پارلیمان اگلے ہفتے بندوقوں اور احتجاج سے متعلق قوانین میں وسیع اصلاحات کی منظوری کے لیے اجلاس بلائے گی۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پریمیئر نے کہا کہ وہ کمیونٹی ہم آہنگی اور ممکنہ کشیدگی پر شدید تشویش رکھتے ہیں، اسی لیے اس قانون سازی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت مختلف اسٹیک ہولڈر گروپس، خصوصاً بندوقوں کی حفاظت اور پابندی سے متعلق تنظیموں سے مشاورت کر رہی ہے تاکہ قانون سازی میں ان کی تجاویز کو بھی شامل کیا جا سکے۔ ادھر آسٹریلیا کی وفاقی حکومت بھی ملک بھر میں اسلحہ قوانین کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔