Inquilab Logo Happiest Places to Work

وزرائے اعلیٰ کی برطرفی سے متعلق بل پر جے پی سی کے بائیکاٹ میں اضافہ

Updated: August 25, 2025, 12:31 PM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi

ٹی ایم سی کے بعد ’آپ‘ اور سماجوادی نے بھی مجوزہ قانون کےخلاف بطور احتجاج پارلیمانی کمیٹی میں اپنے اراکین کو نامزد نہ کرنے کا اعلان کیا

AAP leader Sanjay Singh. Photo: INN
’آپ‘ لیڈر سنجے سنگھ۔ تصویر: آئی این این

وزیر اعظم ،وزرائے اعلیٰ اور مرکزی وریاستی وزرا ء کی گرفتاری اور۳۰؍ روز  میں  ضمانت نہ ملنے پر ان کی برطرفی سے متعلق بل   کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹی ایم سی کے بعد اب عام آدمی پارٹی (آپ) اور سماجوادی پارٹی نے بھی اس پرمجوزہ قانون پر غور وخوض کیلئے بنائی جانے والی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی) کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کی طرف سے اس ضمن میں کوئی اعلان نہیں کیاگیا تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق فیصلہ کرلیاگیاہے جبکہ عام آدمی پارٹی کی جانب سے سنجے سنگھ نے باقاعدہ اعلان کیا اور میڈیا سے بات چیت بھی کی۔ 
  واضح رہے کہ کسی مجوزہ قانون کے خلاف اس طرح کے احتجاج کی مثال نہیں ملتی کہ سیاسی پارٹیوں نے جے پی سی کے کا حصہ بننے سے بھی انکار کردیا ہو۔  عام آدمی پارٹی نے  بائیکاٹ  کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ بل ملک میں جمہوریت کو ختم کرنے کیلئے لایا جارہاہے۔‘‘ پارٹی لیڈر سنجے سنگھ نے کہاکہ ’’وزیر اعظم مودی کا یہ بل بدعنوانی کے خلاف نہیں ہے۔ یہ بل حکومتوں کو گرانے اور خرید و فروخت کے مقصد سے لایا جا رہا ہے۔اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالنا اور ان سے استعفیٰ لینااس بل کا مقصد ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ جمہوریت کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔اس لئے عام آدمی پارٹی اور اروند کجریوال نے فیصلہ لیا کہ ان کی پارٹی جے پی سی میں شامل نہیں ہوگی۔‘‘سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ ’’کسی کو اس بات کی غلط فہمی نہیں رہنی چاہئے کہ یہ بل بدعنوانی کو ختم کرنے کیلئے لایا جارہاہے کیونکہ بی جے پی اور بدعنوانی کاچولی دامن کا ساتھ ہے۔‘‘  انہوں نے زور دیکر کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کو بدعنوان لوگوں سے لگاؤ ہے۔یہی وجہ ہے کہ اجیت پوار،نارائن رانے،چھگن بھجبل جیسے لوگ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔‘‘ انہوںنے سوال کیا کہ’’ جناردن ریڈی ،یدی یوروپا،ہیمنت بسوا شرماکس کی پارٹی میں ہیں؟یہ سارے بدعنوان لوگ بی جےپی میں ہیں۔‘‘سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ جو قانون لایا جارہاہے،اس کا مقصد پارٹیوں کو ختم کرنااور ممبران اسمبلی کی خریدوفروخت ہے۔دریں اثناء ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ مزید پارٹیاں مودی اتحادکی شعبدہ باز ی کے خلاف آواز اٹھارہی ہیں۔انہوںنے جے پی سی کو بے وقعت قرار دیا۔ ابھی کانگریس نے اس سلسلہ میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK