Inquilab Logo

اسرائیلی مظالم کیخلاف برطانوی جج، وکلاء اور اسکالرز نے آواز بلند کی، رشی سونک کو خط لکھا

Updated: April 06, 2024, 12:10 PM IST | Agency | London

کہا کہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنا مطلب نسل کشی کا حصہ بننا ہے، لہٰذا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بندکی جائے۔

Rishi Sunak. Photo: INN
رشی سونک۔ تصویر : آئی این این

اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے خطرے سےمتعلق خبردار کرتے ہوئے برطانوی سپریم کورٹ کی سابق صدر لیڈی ہیل سمیت۶۰۰؍ سے زائد وکلاء نے برطانوی وزیراعظم رشی سوناک کے نام کُھلا خط تحریر کردیا۔ دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ خط غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ۷؍ امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے جس میں رشی سوناک پر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ مطالبہ کرنے والے قانون دانوں اور ججوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی کا مطلب اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جاری نسل کشی کا حصہ بننا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلئے

خیال رہے برطانیہ میں اسرائیل کو اسلحہ روکنے کی آواز بلند کرنے والوں کی تعداد میں اضافے اور اپوزیشن جماعتوں کے شامل ہونے کیساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے سابق۳؍ جج حضرات کا اسی مطالبے کیساتھ آ ملنا غیرمعمولی بات ہے۔ برطانیہ میں قانون کے پیشہ سے وابستہ افراد کا یہ مطالبہ برطانوی بیرسٹرز، سابق جج حضرات اور قانون کے اساتذہ کی طرف سے وزیراعظم رشی سونک سے کیا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں تبدیلی لائیں۔ بصورت دیگر اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں نسل کشی کا برطانیہ بھی حصہ بن جائے گا۔ 
یاد رہے کہ برطانیہ اسرائیل کو بارودی اور دھماکہ خیز اسلحہ فراہم کرتا ہے، نیز بندوقوں کے علاوہ فوجی طیارے بھی دیتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ بعض دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہت کم اسلحہ دینے والا ملک ہے۔ اسرائیل کے لیے برطانیہ کی برآمدات تمام دنیا کی مجموعی برآمدات کا صفر اعشاریہ چار فیصد ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK