• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلکتہ اسٹاک ایکسچینج:۱۱۷؍ سالہ قدیم ایکسچینج کی اس سال آخری دیوالی ہو سکتی ہے

Updated: October 19, 2025, 3:44 PM IST | kolkata

کلکتہ اسٹاک ایکسچینج، جو ۱۹۰۸ء میں قائم ہوا، کولکاتا کے مالیاتی ورثے کی علامت تھی۔ اب یہ ایک آزاد اسٹاک ایکسچینج کے طور پر اپنے آخری جشن کی تیاری کر رہا ہے۔ ایکسچینج نے تمام ملازمین کے لیے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم شروع کی ہے۔

Calcutta Stock Exchange.Photo:INN
کلکتہ اسٹاک ایکسچینج۔ تصویر:آئی این این

کلکتہ اسٹاک ایکسچینج (سی ایس ای ) اس سال۲۰؍ اکتوبر کو اپنی آخری کالی پوجا اور دیوالی منا سکتا ہے۔ ایک دہائی طویل قانونی جنگ کے بعد ایکسچینج اپنے کاموں کو رضاکارانہ طورپر بندکرنے کے قریب ہے۔ کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر سیبی  نے ضوابط کی عدم تعمیل کی وجہ سے اپریل۲۰۱۳ء میں سی ایس ای  میں ٹریڈنگ معطل کر دی۔ اس کے بعد ایکسچینج نے کئی برسوں تک کام دوبارہ شروع کرنے اور عدالتوں میں سیبی کی ہدایات کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی۔ایکسچینج نے اب ٹریڈنگ سے دستبردار ہونے اور رضاکارانہ طور پر اپنا اسٹاک ایکسچینج لائسنس حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹاک ایکسچینج ٹریڈنگ سے انخلا کے لیے شیئر ہولڈرس کی منظوری۲۵؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو منعقدہ ایک غیر معمولی جنرل میٹنگ کے ذریعے حاصل کی گئی۔ اس کے بعد سی ایس ای نے سیبی  کے پاس واپسی کی درخواست دائر کی۔
۱۱۷؍ سال پرانااسٹاک ایکسچینج
کلکتہ اسٹاک ایکسچینج ۱۹۰۸ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس نے کبھی تجارتی حجم میں بی ایس ای کا مقابلہ کیا تھا اور کولکاتا کے مالیاتی ورثے کی علامت تھی۔ کیتن پاریکھ کے۱۲۰؍ کروڑ کے گھوٹالہ کے بعد، کلکتہ اسٹاک ایکسچینج ادائیگی کے بحران میں ڈوب گیا تھا کیونکہ کئی بروکرز نے تصفیہ کی ذمہ داریوں میں ڈیفالٹ کیا تھا۔ اس واقعہ  نے سرمایہ کاروں اور ریگولیٹرز کے اعتماد کو ختم کر دیا، جس سے تجارتی سرگرمیوں میں طویل کمی واقع ہوئی۔ جیسا کہ سی ایس ای  ایک آزاد اسٹاک ایکسچینج کے طور پر اپنی آخری تقریبات کی تیاری کر رہا ہے، کچھ اراکین میں پرانی یادوں کا احساس ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق  سی ایس ای کے چیئرمین دیپانکر بوس نے کہا کہ سیبی  نے اسٹاک ایکسچینج کی قدر کرنے کے لیے ایک ویلیویشن ایجنسی، راجونشی اینڈ اسوسی ایٹس کو مقرر کیا ہے اور فی الحال اس پر کام جاری ہے۔ اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار سے باہر نکلنے کے لیے سیبی  کی منظوری کے بعد، سی ایس ای  ایک ہولڈنگ کمپنی کے طور پر کام کرے گی۔ اس کی ۱۰۰؍ فیصد ملکیت والی ذیلی کمپنی، سی ایس ای  کیپٹل مارکیٹس پرائیویٹ لمیٹڈ ، این ایس ای اور بی ایس ای  کے ممبر کے طور پر بروکرنگ ادارے کے طور پر کام کرتی رہے گی۔
۳؍ ایکڑ پراپرٹی سریجن گروپ کو فروخت کی جائے گی
سیبی  نے ای ایم بائی پاس پر سی ایس ای  کی۳؍ ایکڑ پراپرٹی سریجن گروپ کو ۲۵۳؍ کروڑ میں فروخت کرنے کی بھی منظوری دی۔ دسمبر۲۰۲۴ء میں  سی ایس ای کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کو واپس لینے اور تجارتی سرگرمیوں سے رضاکارانہ طور پر دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔ یہ تجویز باضابطہ طور پر۱۸؍ فروری۲۰۲۵ء کوسیبی کو پیش کی گئی اور ۲۵؍اپریل ۲۰۲۵ء کو شیئر ہولڈر کی منظوری حاصل کی۔تیاری کے طور پر، ایکسچینج نے تمام ملازمین کے لیے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم (وی آر ایس) شروع کی ہے۔ اس میں۹۵ء۲۰؍ کروڑ کی یکمشت ادائیگی شامل ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً ۱۰؍ کروڑ کی سالانہ بچت ہوتی ہے۔ تمام ملازمین نے اس اسکیم کا انتخاب کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK