Inquilab Logo Happiest Places to Work

کنیڈا بھی ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کی راہ پر، وزیراعظم مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرینگے

Updated: July 31, 2025, 4:27 PM IST | Agency | London

اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور غزہ میں بگڑتی دگرگوں صورتحال کے سبب عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں ماحول بنتا جارہا ہے، فرانس، برطانیہ،مالٹا نے حال ہی میں اس ضمن میں اعلانات کئے ہیں

Countries marked in green on the map that have recognized Palestine as a state. Photo: Anadolu
نقشے میں سبز نشان والے ممالک جنہوں نے فلسطین کو بحیثیت ریاست تسلیم کیا۔ تصویر:انادولو

فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے عالمی سطح پرسازگار ماحول بن رہا ہے۔ فرانس، برطانیہ ، مالٹا کے بعد اب کنیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔  کنیڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق کنیڈا اس بات پر غور کر رہا ہے کہ آیا فلسطین کو تسلیم کیا جائے اور کیا اس تسلیم کو مشروط کیا جائے۔ 
 منگل کو رپورٹس میں نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن توقع ہے کہ وزیر اعظم مارک کارنی بدھ کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے کابینہ کا ایک ورچوئل اجلاس منعقد کریں گے۔ یہ اطلاعات کارنی کے اپنے برطانوی ہم منصب کیئر اسٹارمر کے ساتھ محصور غزہ کی صورتحال اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے بارے میں برطانیہ کے بیان کے فوراً بعد سامنے آئیں۔پیر کو کنیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے دو ریاستی حل کیلئے اوٹاوا کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’صورتحال کی پیچیدگی کے باوجود، آج یہاں ہماری موجودگی ایک مذاکراتی حل کیلئے مضبوط بین الاقوامی حمایت کی عکاسی کرتی ہے، جو فلسطینیوں کی خود ارادیت اور اسرائیلی سلامتی کو یقینی بناتا ہے۔‘‘  خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرے گا۔
  اس ہفتے، برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ میں اپنے قتل عام کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ان کی حکومت بھی فلسطین کو تسلیم کر لے گی۔ اسرائیل نے برطانیہ کے اس اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یہ حماس کیلئے ایک انعام ہوگا۔ تاہم، برطانوی حکام نے اسرائیلی مذمت کو مسترد کیا اورکہا کہ یہ غزہ کے ان بچوں اور شہریوں کیلئے ہوگا جنہیں اسرائیل نے بھوکا مار دیا ہے۔ 
مالٹا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا
 مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے منگل کی شام کہا کہ ان کا ملک مالٹا ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ ابیلا نے یہ اعلان برطانیہ کے اسی اعلان کے چند گھنٹے بعد کیا ہے۔ ابیلا نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا،’’ہمارا مؤقف شرقِ اوسط میں دیرپا امن کی کوششوں کے لئے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے  مالٹا کی حکومت پر اس کی صفوں کے اندر سے دباؤ بڑھ رہا تھا اور وسط جولائی میں مرکزی دائیں بازو کی اپوزیشن نے بھی اسے فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔بحیرۂ روم کے یورپی یونین کے جزیرے کی فلسطینی مقاصد کی حمایت کرنے کی ایک تاریخ رہی ہے اور اس نے دو ریاستی حل کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ واضح رہے کہ فلسطین کو اس وقت اقوام متحدہ کے ۱۹۳؍  ممالک میں سے ۱۴۹؍ نے تسلیم کیا ہے، یہ تعداد اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد سے تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK