Updated: October 31, 2023, 3:10 PM IST
| ottawa
کنیڈ ا کی حکومت نے پیر کو چینی ایپ ’’وی چیٹ‘‘ اور روسی ایپ ’’کاسپرسکی‘‘ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے سبب اب یہ اپلی کیشن کنیڈا کے صارفین کے موبائل فونز سے ڈیلیٹ کر دیئے جائیں گے۔ حکومت کا کہناہے کہ ان ایپس سے حال اور مستقبل میں ڈیٹا سیکوریٹی کے مسائل ہونے کے خدشات ہیں۔
کنیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو۔ تصویر: آئی این این
کنیڈا حکومت نے پیر کو ذاتی اور حفاظتی خدشہ کا حوالہ دیتے ہوئے اسمارٹ فونز پر مشہور چینی میسنجنگ ایپ’’وی چیٹ‘‘ اور روسی پلیٹ فارم’’ کاسپرسکی‘‘ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں حکومت نے بیان میں کہا ہے کہ ان اپلی کیشن پر حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی ڈیوائسوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے صارفین اس اب ان اپلی کیشن کو ڈاؤنڈ لوڈ نہیں کر سکیں گے۔ اس ضمن میں چینی ٹریژی بورڈ کی صدر، جو کنیڈا کے فیڈرل پبلک سروسز کی نگراہ ہیں، نے کہا کہ ملک کے چیف انفارمشن آفیسر نے آگاہ کیا ہے کہ ان اپلی کیشنس سے’’حال اور مستقبل میں ذاتی اور حفاظتی مسائل کے بڑھنے کا خدشہ ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وی چیٹ اور کاسپرسکی کو ہٹانے اور بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تا کہ کنیڈا کی حکومت کا ڈیٹا اورنیٹ ورکس محفوظ رہے۔
We are committed to keeping government information and networks secure. We regularly monitor potential threats and take immediate action to address risks. As of today, WeChat and Kaspersky apps are removed & blocked from future downloads.
See more ⬇️ https://t.co/sflXpr0V5r
کنیڈا کے اس فیصلے پر بیجنگ نے کہا کہ کنیڈا نے یہ فیصلہ حقیقی ثبوت کو مد نظر نہ رکھتے ہوئے کیا ہے۔ اس ضمن میں چینی وزرات داخلہ کے ترجمان وانگ وینبین نے کہا کہ کنیڈا کی حکومت نے چینی کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہوئے ڈیٹا کی حفاظت کے نام پر انہیں بین کرنے کی شروعات کی ہے جس کی چین نے مخالفت کی ہے۔ خیال رہے کہ کنیڈا نے فروری میں ٹک ٹاک پر بھی پابندی عائد کی تھی۔

کنیڈا کی ٹریژری بورڈ کی صدر انیتا آنند۔ تصویر: آئی این این