کنیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کنیڈاآتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ یہ فیصلہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب سے جاری اریسٹ وارنٹ کے مطابق ہوگا۔
EPAPER
Updated: October 22, 2025, 10:06 PM IST | Toronto
کنیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کنیڈاآتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ یہ فیصلہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب سے جاری اریسٹ وارنٹ کے مطابق ہوگا۔
کنیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کنیڈاآتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ یہ فیصلہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب سے جاری اریسٹ وارنٹ کے مطابق ہوگا۔ مارک کارنی نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اس پالیسی پر عمل کریں گے۔ دراصل ایک انٹرویو میں جب کارنی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ آئی سی سی کے وارنٹ کو نافذ کریں گے، تو انہوں نے ۲؍ بار ’ہاں ‘ کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا ان کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ان کا مقصد ہے کہ فلسطین اور اسرائیل دونوں ممالک امن و سلامتی کے ساتھ رہیں۔
Mark Carney says Israeli PM Benjamin Netanyahu would be arrested if he entered Canada, with Carney noting he would honour the International Criminal Court warrant. pic.twitter.com/Xt7oQSUkge
— Rebel News (@RebelNewsOnline) October 17, 2025
دوسری جانب کنیڈین وزیر اعظم کے بیان پر اسرائیل نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان شوش بیدروسیان نے کہا کہ وزیر اعظم کارنی کو نیتن یاہو کی گرفتاری کی بات واپس لینی چا ہئے اور کنیڈا میں ان کا استقبال کرنا چاہئے کیونکہ وہ مشرق وسطیٰ کے اکلوتے یہودی اور جمہوری ملک کے لیڈر ہیں۔ واضح رہے کہ آئی سی سی نے نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں وارنٹ جاری کیا ہے۔ حالانکہ اسرائیلی حکومت اس حکم کو سرے سے خارج کرتی ہے اور عدالت کی قانونی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔
کنیڈا کے وزیر اعظم نے نیتن یاہو حکومت کی پالیسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت ایسے اقدامات اٹھا رہی ہے جو فلسطینی ریاست کے امکان کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ پالیسی ۱۹۴۷ء سے کنیڈاکی روایتی پالیسی کے خلاف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اس پالیسی سے اتفاق نہیں کرتا ہے، لیکن کنیڈا، اسپین، فرانس، برطانیہ اور اقوام متحدہ کے۱۵۰؍ سے زائد ممالک فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں۔ تمام کا مقصد ایک آزاد اور محفوظ فلسطین ریاست کا قیام ہے۔