Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کو ہتھیار نہیں: کنیڈا کی غزہ کےخلاف ہتھیاروں پر پابندی کی دوبارہ توثیق

Updated: August 03, 2025, 10:40 PM IST | Ottawa

اسرائیل کو ہتھیار نہیں: کینیڈا نے غزہ کےخلاف ہتھیاروں پر پابندی کی دوبارہ توثیق کی، خارجہ امور کی وزیر نے این جی اوز کی۲۹؍ جولائی کی رپورٹ مسترد کر دی جس میں اشارہ کیا گیا تھا کہ کنیڈا سے اسرائیل کو ہتھیار اب بھی فراہم ہو رہے ہیں۔

Canadian Foreign Minister Anita Anand. Photo: X
کنیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند۔ تصویر: ایکس

کنیڈا نے سنیچر کوفوجی برآمدات پر اپنی پابندی کی دوبارہ توثیق کر دی، جن کا غزہ میں استعمال ہو سکتا ہے۔ اس نے۲۹؍ جولائی کی ایک رپورٹ میں پیش کئے گئے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ کنیڈا سے اسرائیل کو ہتھیار اب بھی فراہم ہو رہے ہیں۔ کنیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے ایک بیان میں کہا:’’ کنیڈا نے ایک سخت لکیر کھینچی ہے اور کھینچتا رہے گا، جنوری۲۰۲۴ء سے، ہم نے غزہ میں استعمال ہونے والی کنٹرول شدہ اشیاء کے لیے کسی بھی نئے اجازت نامے سے انکار کر دیا ہے۔ ایک بھی منظور نہیں کیا گیا ہے۔ہم نے اس سے بھی آگے بڑھ کر۲۰۲۴ء میں تمام موجودہ اجازت نامے منجمد کر دیے جو فوجی اجزاء کے غزہ میں استعمال کی اجازت دے سکتے تھے، اور وہ اجازت نامے آج بھی معطل ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ بھکمری کیلئے اقوام متحدہ کی امداد کو اسرائیلی جی ایچ ایف سے تبدیلی ذمہ دار

آنند نے کہا کہ قانون واضح طور پر کسی بھی کمپنی کو بغیر درست اجازت نامے کے کنٹرول شدہ اشیاء برآمد کرنے سے منع کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنیڈین حکام اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانونی نتائج بھگتنا پڑیں گے، جن میں جرمانے، ضبطگیاں اور فوجداری الزامات شامل ہیں۔انہوں نے واضح کیا: ’’ہم کسی بھی شکل میں اس تنازعے میں `کنیڈا میں بنے ہتھیاروں کے حصہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘آنند نے کہا کہ رپورٹ کے کئی دعوے گمراہ کن ہیں اور حقائق کو نمایاں طور پر غلط پیش کرتے ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ جن اشیاء کو `گولیاں بتایا گیا ہے وہ درحقیقت پینٹ بال طرز کے گولے ہیں۔ ان کے ساتھ ایسا سامان بھی ہے جو روایتی گولیاں چلانے والی بندوق کو ناکارہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔انہیں جنگ میں استعمال نہیں کیا جا سکتا، اور اگر کیا جاتا، تو اس کے لیے اجازت نامے کی ضرورت ہوتی جو جاری نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پرھئے: آئی سی سی چیف پراسیکیوٹرکریم خان کواسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات پردھمکی:رپورٹ

واضح رہے کہ جولائی کی رپورٹ میں، چار این جی اوز (ورلڈ بیونڈ وار، فلسطینی یوتھ موومنٹ، کینیڈینز فار جسٹس اینڈ پیس ان دی مڈل ایسٹ، اور انڈیپینڈنٹ جیوش وائسز) کے محققین نے اسرائیل ٹیکس اتھارٹی کے اعداد و شمار کو بے نقاب کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ فوجی ہتھیاروں کے پرزوں اور گولہ بارود کے لیبل والی کنیڈین اشیاء اسرائیل میں داخل ہوتی رہی ہیں۔منگل کو اوٹاوا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، فلسطینی یوتھ موومنٹ کی یارا شوفانی نے کہا کہ ان نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ حکومتی انکار کے باوجود اسرائیل کوکنیڈا کی جاری مادی حمایت حاصل ہے۔کارکنوں نے تجارتی شپنگ کے دستاویزات بھی حاصل کیے جوکنیڈی کمپنیوں سے اسرائیل کو گولہ بارود اور فوجی سامان کی منتقلی کی تصدیق کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK