ذات پر مبنی ریلیوں پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد ریاستی کانگریس نے نام بدل کر ’سماجی انصاف سمیلن‘ کا اعلان کیا، پسماندہ طبقات کو متحد کرنے کی کوشش۔
اتر پردیش میں ذات پر مبنی ریلیوں پر حکومت کی پابندی کے بعد اب اس پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی کے نہلے پر کانگریس نےدہلا والی چال چل دی ہے۔ کانگریس پارٹی نے سماجی اور سیاسی طور پر نئی حکمت عملی اپناتے ہوئےریاست کی تمام کمشنریوں میں ’سماجی انصاف سمیلن‘ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کا مقصد اس مہم کے ذریعے پچھڑے، دلت، آدی واسی اور اقلیتی طبقات کو ایک جُٹ کرنا اور بی جے پی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
حال ہی میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے ریاست میں ذات پر مبنی ریلیوں پر مکمل پابندی عائد کی تھی جس کے بعد سیاسی جماعتوں کے درمیان نئے متبادل کی تلاش شروع ہوئی ہے۔ اس فیصلے سے سماجی انصاف اور ذات پر مبنی نمائندگی کا سوال دوبارہ سرخیوں میں آ گیا ہے۔ ایسے ماحول میں کانگریس نے اپنی پرانی سوشلسٹ اور آئینی وراثت کو بنیاد بنا کر’سماجی انصاف‘کے نعرے کو پھر سے زندہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کے پسماندہ طبقات شعبہ کے قومی صدرانل جے سنگھ نے پارٹی عہدیداروں کو واضح ہدایت دی ہے کہ سماجی انصاف کے ایشوز کو عوامی سطح پر لے جایا جائے۔ اس کے تحت کمشنری سطح پر اجتماعات اور مباحثوں کا اہتمام کیا جائے گا۔اس میں مقامی پسماندہ طبقوں، سماجی کارکنوں اور دانشوروں کو شامل کیا جائے گا۔
کانگریس پسماندہ طبقات شعبے کے ریاستی صدرمنوج یادو نے بتایا کہ ان سمیلنوں کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں اورریاستی مجلس عاملہ کے ارکان کی فہرست تیار کر لی گئی ہے، جس میں پسماندہ طبقوں کی تمام بڑی ذاتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ ہر طبقہ اپنی آواز کانگریس کے پلیٹ فارم سے بلند کرے۔ جیسے ہی اعلیٰ قیادت کی منظوری ملے گی،مجلس عاملہ کا اعلان کر دیا جائے گا اور اس کے بعد لکھنؤ سے ’سماجی انصاف سمیلن‘ کا باضابطہ آغاز ہوگا۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد صرف سیاسی نہیں بلکہ سماجی بیداری پیدا کرنا ہے۔ پارٹی چاہتی ہے کہ پچھڑے، دلت اور اقلیتی طبقے یہ محسوس کریں کہ ان کے حقوق اور نمائندگی کیلئے کانگریس ہی سب سے مؤثر آواز بن سکتی ہے۔پارٹی کے ترجمان ہلال نقوی نے ’انقلاب‘ کو بتایا کہ ’’کانگریس ہمیشہ سے سماجی انصاف اور آئین کی روح کی محافظ رہی ہے۔ پارٹی نے پچھڑے، دلت، آدی واسی اور اقلیتی طبقات کے حق میں مسلسل لڑائی لڑی ہے مگر آج کی بی جے پی حکومت نے معاشرتی ہم آہنگی کو توڑ دیا ہے۔ غریبوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق بلڈوزر کی سیاست کے نیچے دب گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس اب سماجی انصاف اور آئین کے تحفظ کیلئے یہ تحریک شروع کر رہی ہے۔‘‘