Inquilab Logo

راجستھان: گائے کے ذبیحہ کے الزام میں ۱۲؍ مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی، فصلیں تباہ

Updated: February 21, 2024, 7:45 PM IST | Jaipur

راجستھان انتظامیہ نے گائے کے مبینہ ذبیحہ اور گوشت فروخت کے سلسلے میں الور کے مرزاپور کے رندگداوراہ گاؤں میں ۱۲؍ مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کی جبکہ ۱۴۴؍ ایکڑ چاول اور سرسوں کی فصلیں تباہ کر دیں۔ اس عمل کے دوران جائے وقوع پر متعدد محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ پولیس نے ۲۵؍ مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جبکہ ۸؍ کو گرفتار کیا ہے۔۴؍ پولیس افسران بھی گائے کے مبینہ گوشت کی فروخت میں ملزم پائے گئے ہیں جنہیں معطل کر دیا گیا ہے۔

Police officers can be seen during the action. Image: X
کارروائی کے دوران پولیس افسران دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر: ایکس

راجستھان انتظامیہ نے الور ضلع کے مرزاپور کے رند گداوارہ گاؤں میں گائے کے ذبیحہ کے الزامات پر کشن گڑھ باس میں مسلمانوں کے ۱۲؍ گھروں پر انہدامی کارروائی کی جبکہ ۴۴؍ ایکڑ پر مشتمل سرسوں اور چاول کی فصلیں برباد کر دیں۔ اس عمل کے دوران متعدد ڈپارٹمنٹس کے اعلیٰ افسران ، جن میں پولیس ڈپارٹمنٹ، ریوینیو ڈپارٹمنٹ، الیکٹریسٹی ڈپارٹمنٹ ، فاریسٹ ڈپارنمنٹ بھی شامل ہیں، بھی جائے وقوع پر موجود تھے ۔فصلوں کو بلڈوزر اور ٹریکٹر کے ذریعے تباہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں، محکمہ بجلی نے ملزمین کے گھروں کی بجلی بھی کاٹ دی۔ لائیو ہندوستان کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے تقریباً ۲۵؍ مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور ان پر ’’غیر قانونی گائے ذبیحہ کے ریکٹ‘‘ میں ملوث ہونے نیز گائے کاگوشت فروخت کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔۴؍ پولیس افسران، جن میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر، ہیڈ کانسٹیبل اور ۲؍ بیٹ کانسٹیبل شامل تھے، بھی گائے کے مبینہ گوشت کی فروخت میں ملوث پائے گئے ہیں۔انہیں معطل کر دیا گیاہے۔ اسٹیٹ بوائن اینیمل ایکٹ ۱۹۹۵ء کے تحت ۸؍ مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن پر آر بی ایکٹ کے سیکشن ۳،۴ ، ۵ ،۸؍ اور ۹؍ لگائے گئے ہیں ۔انہیں حراست میں لیا گیا ہے ان کی شناخت رتی خان، شانو، موسم، ہارون، جبارعلیم اسلم، کامل اور صدام کے طورپر کی گئی ہے۔
وہاں کے مقامی وکیل کاشف زبیری نے مکتوب میڈیا کو بتایا کہ کشن گڑھ باس میں غیر قانونی گائے کا مارکیٹ چلایا جا رہا تھا، جہاں پولیس افسران تعینات کئے گئے ہیں۔ یہاں گائے کو ذبح اور اس کا گوشت بھی فروخت کیا جاتا تھا۔اس عمل میں مبینہ طورپر مقامی افراد اورپولیس بھی ملوث تھے۔
زبیری نے مزید بتایا کہ اتوار کو ایک مقامی نیوزپیپر کے نمائندوں نے گاہک ہونے کا جھانسہ دے کر اسٹنگ آپریشن کیا جن کے ساتھ پولیس افسران بھی تھے۔اس عمل میں ملوث افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ سوشل میڈیا سائٹس پر اس کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہورہا ہے۔ 
لائیو ہندوستان نے رپورٹ کیا کہ پولیس کی کارروائی کے خوف سے تمام لوگ اپنے گاؤں بھاگ گئے تھے اور گاؤں میں صرف خواتین اور بچے ہی تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK