• Tue, 15 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سی بی آئی نے ۳۲؍ مقامات پر چھاپے مارے،۲۶؍ سائبر مجرم گرفتار

Updated: October 01, 2024, 12:01 PM IST | Agency | New Delhi

ایک ترجمان نے بتایا کہ ایجنسی نے سائبر کرائم کے عالمی نیٹ ورک کے بارے میں اطلاعات ملنے کے بعد۲۶؍ستمبر کو ایک خصوصی آپریشن شروع کیا تھا۔

The agency has made 10 arrests from Pune, 5 from Hyderabad and 11 from Visakhapatnam. Photo: INN
ایجنسی نے پونے سے۱۰؍، حیدر آباد سے۵؍ اور وشاکھاپٹنم سے۱۱؍ گرفتاریاں کی ہیں۔ تصویر : آئی این این

سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سائبر کرائم کا بین الاقوامی نیٹ ورک چلانے والے گروہ کے خلاف مختلف شہروں میں ۳۲؍ مقامات پر چھاپے مارکر۲۶؍ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ایجنسی نے سائبر کرائم نیٹ ورک کے بارے میں اطلاعات ملنے کے بعد۲۶؍ستمبر کو ایک خصوصی آپریشن شروع کیا تھا۔ ایجنسی نے پونے، حیدرآباد، احمد آباد اور وشاکھاپٹنم میں ۳۲؍ مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔ سی بی آئی نے میسرز وی سی کی ملکیت والے ریجنٹ پلازہ، پونے میں چار غیر قانونی کال سینٹرز پر چھاپے مارے۔ پونے میں میسرز انفرومیٹرکس پرائیویٹ لمیٹڈ، مرلی نگر، وشاکھا پٹنم میں میسرز وی سی انفو پرائیویٹ لمیٹڈ، حیدر آباد میں میسرز ویاجیک سولوشنز اور وشاکھاپٹنم میں میسرز اٹریا گلوبل سروسیز پرائیویٹ لمیٹڈ میں چلنے والی آن لائن مجرمانہ سرگرمیوں میں شامل ۱۷۰؍ افراد کو رنگے پاتھوں پکڑا اور ان سے پوچھ تاچھ کی۔ 
انکوائری کی بنیاد پر تفتیشی ایجنسی نے ۲۶؍ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں پونے سے۱۰؍، حیدر آباد سے۵؍ اور وشاکھاپٹنم سے۱۱؍ گرفتاریاں شامل ہیں۔ غیر قانونی کال سینٹرز کے ملازمین سے پوچھ گچھ اور تفتیش کی جارہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:جوان، کسان اور پہلوان ہریانہ الیکشن کی سمت طے کرینگے

سی بی آئی نے اس معاملے میں انڈین جوڈیشل کوڈ کی متعدد دفعات اورٹیکنالوجی ایکٹ ۲۰۰۰ء کی دفعہ۷۵؍کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران اہم ڈیجیٹل شواہد اور مجرمانہ مواد قبضے میں لیا گیا ہے۔ ۹۵۱؍ اشیاء بشمول الیکٹرانک ڈیوائسز، موبائل فون، لیپ ٹاپ، مالیاتی معلومات، مواصلاتی ریکارڈ اور اس سائبر کرائم نیٹ ورک کی جانب سے مجرمانہ سرگرمیوں اور متاثرین کو دھوکہ دینے کے لئے استعمال کیا جانے والا مواد اور۵۸؍لاکھ ۴۵؍ ہزار روپے نقد، لاکر کی چابیاں اور تین لگژری گاڑیاں برآمد کی گئی ہیں۔ 
یہ سائبر مجرم مختلف قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے، بشمول تکنیکی معاونت کی خدمات کی نقالی کرنا اور متاثرین سے رابطہ کرنا۔ متاثرین کو یہ یقین دلایا گیا کہ ان کی شناخت چوری ہو گئی ہے اور ان کے بینک کھاتوں میں بڑی تعداد میں غیر مجاز لین دین کیاجارہا ہے۔ متاثرین کو یہ یقین دلایا گیا کہ وہ مبینہ طور پر دیے گئے مشکوک احکامات کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی نگرانی میں تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK