Inquilab Logo

سینٹرل ریلوے کی ٹرین خدمات لگاتار دوسرے دن متاثر، مسافر بے حال

Updated: February 12, 2024, 11:46 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

اتوار کو میگابلاک کے سبب ٹرینیں کافی تاخیر سے چلائی گئیں جبکہ ایک دن قبل حادثہ میں ہلاک ساتھی کی آخری رسوم میں متعدد موٹرمین نے شرکت کی جس کے سبب ۱۵۰؍ سےزائد سروسیز منسوخ کی گئی تھیں۔

Crowds of anxious passengers can be seen waiting for the train at Mumbra railway station. Photo: Tanveer Ansari
ممبرا ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے انتظار میں پریشان حال مسافروں کی بھیڑدیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر: تنویر انصاری

سینٹرل ریلوےمیں ٹرین خدمات متاثر ہونے سے مسافر بے حال ہوگئے۔ اتوار کو سینٹرل ریلوے کے مسافروں کے پریشان ہونے کا دوسرا دن تھا۔ اتوار کوبلاک کے سبب ٹرینیں کافی تاخیر سے چلائی گئیں جبکہ ایک دن قبل موٹرمینوں کے اپنے ایک ساتھی کی آخری رسوم میں ادائیگی کے سبب ٹرینیں ٹھپ پڑ گئی تھیں اور ۱۵۰؍ سےزائد سروسیز منسوخ کی گئی تھیں جبکہ ۲۵۰؍ سےزیادہ سروسیز تاخیر سے چلائی گئی تھیں۔ یہ صورتحال تقریباً ۲؍بجے سے شام کو ۵؍بجے کے بعد تک رہی۔ اب حالات معمول پرآجانے کاریلوے کا دعویٰ کیا ہے اورکہا ہے کہ پیر کے دن سے بغیرکسی رکاوٹ کے ٹرینیں معمول کے مطابق چلائی جائیں گی۔ 
 اتوارکوتو میگا بلاک کے سبب ٹرینیں کم چلائی گئیں، اس سے بیشتر مسافر واقف رہتے ہیں لیکن سنیچر کے دن جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اس کی وجہ یہ تھی کہ سینٹرل ریلوےکے موٹر مین مرلی دھر شرما کی جمعہ کو پٹری پرچلتے ہوئے ایک طویل مسافتی ٹرین کی ٹکر لگنے سے موت ہوگئی تھی۔ ان کے پٹری پرچلنے کی وجہ یہ بتائی گئی کہ جمعہ کے دن سرخ سگنل کے باوجود انہوں نے ٹرین آگے بڑھادی تھی جس کی وجہ سے ان کومعطل کردیا گیا تھا۔ اس سے وہ حددرجہ مایوس ہوگئے اورذہنی انتشار کے سبب پٹری پر چلنے لگے اورحادثے میں ان کی موت ہوگئی۔ کچھ ذرائع اسے خودکشی بھی قرار دے رہے ہیں جبکہ ریلوے نے اس سے انکار کیا ہے۔ موٹرمین مرلی دھرشرما کی موت کے بعد سنیچر کی دوپہر کو ان کی آخری رسوم ادا کی جانی تھیں جس میں بڑی تعداد میں موٹر مین شریک ہوئے اور آخری رسوم شام کو۵؍بجے کے بعدادا کی گئیں۔ اس کااثر لوکل ٹرینوں کی آمدورفت پرپڑا اورخمیازہ سینٹرل ریلوے کے مسافروں کو بھگتنا پڑا۔ 
دوسری وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ سینٹرل ریلوے میں اس وقت ۳۰؍ فیصد سے زائد موٹر مینوں کی کمی ہے، محض ۴۵۰؍ موٹرمین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جس سے انہیں مسلسل اضافی وقت ڈیوٹی کرنی ہوتی ہے، اس کا انہیں معاوضہ دیا جاتا ہے لیکن ذہنی دباؤ رہتا ہے۔ اس کی جانب توجہ نہیں دی جارہی ہے کہ جلد سے جلد خالی اسامیوں کو پُر کیا جائے۔ اسی وجہ سے دیگر موٹرمین بھی اپنے ساتھی کی موت اورریلوے کے طریقۂ کار سے ناراض تھے۔ 
  نمائندۂ انقلاب کے استفسار پرسینٹرل ریلو ے کے چیف پی آر ا وڈاکٹر نیلا نے وضاحت کی کہ ’’ یہ سچ ہے کہ بہت سے موٹرمین اپنے ساتھی موٹرمین کی آخری رسوم کی ادائیگی میں گئے ہوئے تھے لیکن کافی دیر کے سبب سنیچر کوٹرینیں متاثر ہوئیں۔ مگر یہ کہنا کہ مرلی دھرشرما نے خود کشی کی تھی، یہ غلط ہے اورا س کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔ دوسرے اگرکوئی خودکشی کرلے گا تو پھر اس کے اہل خانہ ساری مراعات سے محروم ہوجائیں گے۔ پھر یہ کہ مرلی دھر شرما کی غلطی پران کو سزا دی گئی تھی، یہ بھی مناسب بات نہیں ہے۔ ایسا کچھ نہیں کیا گیا تھا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK