کہا:ابھی ویدک تھیم پارک بنانے کیلئے اسے ریزرو کیا جارہا ہے، بعد میں اس ریزرویشن کو کہیں اورمنتقل کرکے بیش قیمت زمین فروخت کردی جائے گی۔
EPAPER
Updated: October 28, 2023, 8:49 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Charkop
کہا:ابھی ویدک تھیم پارک بنانے کیلئے اسے ریزرو کیا جارہا ہے، بعد میں اس ریزرویشن کو کہیں اورمنتقل کرکے بیش قیمت زمین فروخت کردی جائے گی۔
یہاں اتھروا کالج کے سامنے ماروے روڈ پرواقع فرنیچر مارکیٹ اورجھوپڑوں کو بی ایم سی نے لاؤ لشکرکے ساتھ جمعرات کو منہدم تو کردیا لیکن اس انہدامی کارروائی پر متاثرین نےسازش کے تحت اجاڑنےکا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ ابھی ویدک تھیم پارک بنانے کیلئے اس قطعہ ٔ اراضی کو ریزرو کیا گیا ہے ،کچھ وقت گزرنے کے بعد اسے کہیں اور منتقل کرکے یہ بیش قیمت زمین فروخت کردی جائے گی۔
جمعرات کو جس وقت انہدامی کارروائی کی جارہی تھی ، قیامت صغریٰ کا منظر تھا۔ دکاندار اورجھوپڑے والے پریشان تھے ،حسرت ویاس کی تصویر بنے ہوئے تھے ، وہ چاہ کر بھی کچھ کرنے کی ہمت نہیں کرسکتے تھے اور نہ ہی کوئی ان کی درخواست سننے والا تھا ،بی ایم سی کا انہدامی دستہ اپنے آقاؤں کے حکم پر آشیانوں اور دکانوں کو زمین بوس کررہا تھا۔ پولیس کی اتنی بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی جیسے دکانیں اور جھوپڑے نہ توڑکر کوئی بڑا معرکہ سر کیا جارہا ہو۔ اس نمائندے نے دیکھا کہ ایک دن پہلے جس مارکیٹ میں چہل پہل تھی ،لاکھوں روپے کاکاروبار ہوا کرتا تھا ،ایک دن بعد وہاں سناٹا تھا ، ملبہ تھا اور ہو کا عالم تھا ، کچھ ملازمین بی ایم سی کے حکم پر پترے سے زمین گھیرنے میں مصروف تھے۔ اندازہ لگائیے کہ جو جگہ ۲۰؍ برس سے آباد تھی ، روزی روٹی کا ذریعہ تھی ، وہ چند گھنٹوں میں ختم کردی گئی اور دکانداروں اور جھوپڑے والوں کا کوئی پرسان ِ حال نہیں تھا ، نہ کوئی سیاستداں آیا اورنہ ہی سماجی خدمتگاروں کی فوج نظرآئی۔
خالی کرائی گئی ۹ء۶۱؍ایکڑ ز مین کوجمعہ کو بی ایم سی کے ذریعے پترے سے گھیرا جارہا تھا اوراس پترے پر بی ایم سی کا بینر لگایاگیا ہے جس پر لکھا ہوا ہےکہ ’’زمین بی ایم سی نے لے لی ہے،اس کو گھیرا جارہا ہے ، اگرکسی نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تو بغیر نوٹس کے اسے توڑ دیاجائے گا۔‘‘
اجاڑے گئے بیشتر متاثرین اس لئے ناراض ہیں کہ ان کو دوسری جگہ نہیں دی گئی اورنہ ہی ٹھوس یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ ان کا کیا ہوگا ؟ ایسے کچھ متاثرین سے بات چیت کرنے پرانہوں نے چند اہم باتیں کہیں۔ اوّل یہ کہ کم ازکم دیوالی کا سیزن گزر جانے دیا گیا ہوتا تب کارروائی کی جاتی اورہمیں ہٹایا جاتا ، دوسرے جن لوگوں کو نہرو نگر سے یہاں شفٹ کیا گیا ہے، ان کو بھی ٹھوس جواب کیوں نہیں دیا گیا ؟ وہ تو قانونی ہیں اورانہیں خود بی ایم سی نے یہاں منتقل کیا تھا۔ تیسرے اگر یہ جگہ ناجائزقبضہ کی تھی تو۲۰؍ برس تک کیوں انتظار کیا گیا اوربی ایم سی افسران نے بھی اپنی جیبیں بھریں۔ چوتھے یہ کہ اس کارروائی میں بھید بھاؤ صاف نظرآرہا ہے۔ پانچویں یہ کہ کچھ وقت گزرنے کے بعد جب لوگ بھول جائیں گے توبڑی آسانی سے ویدک تھیم پارک کا ریزرویشن ختم کرکے یہ قیمتی زمین بلڈر اورسیاستداں آپسی ساز باز سے ہتھیا لیںگے ۔اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ یہ زمین انتہائی قیمتی اِن معنوں میں ہے کہ ایک جانب چارکوپ ناکہ ہے تو دوسری جانب میٹرو یارڈ ہے ،کچھ ہی فاصلے پرولنئی میٹرو اسٹیشن ہےتو مزید تھوڑ ے فاصلے پرلال جی پاڑہ کے پاس دوسرا میٹرو اسٹیشن ہے ، اس اعتبار سے یہ جگہ بہت ہی قیمتی ہے اوراس پر پہلے سے بلڈروں اورسیاستدانوں کی نگاہیں ہیں۔
دکانداروں اورجھوپڑے والوں نے اس بات کااعادہ کیا کہ کاغذات بی ایم سی میںجمع کرائے گئے ہیں، بھلے ہی ہمارے گالے ،دکان اورجھوپڑ ے کو توڑ دیاگیا ہو لیکن انصاف اوراپنے حق کے لئے ہماری کوشش جاری رہے گی اور اس تعلق سے قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔
پی نارتھ وارڈ (ملاڈ) کے ڈپٹی میونسپل کمشنر کرن دیگاؤکر نےانقلاب کو بتایا کہ ’’ انہدامی کارروائی کےبعد اب زمین کو پترا لگا کرگھیرا جارہا ہے تاکہ کوئی اندر نہ جاسکے اورپتروں پرجگہ جگہ بینر بھی لگائے جارہے ہیں۔‘‘انہوں نےیہ بھی کہا کہ’’ اس زمین پر ویدک تھیم پارک ہی بنایا جائے گا ،اسی مقصد کیلئے یہ ریزرو ہے ، اس سے یہ علاقہ اور خوبصورت ہوجائے گا۔‘‘ انہوںنے الزامات کی یہ کہتے ہوئے تردید کی کہ اس میںکوئی صداقت نہیں ہے۔