چین امریکی چپ کمپنیوں کی تحقیقات روک دے گا۔ اس کے بدلے میں امریکہ نئے محصولات کو روک دے گا۔جنوبی کوریا میں ٹرمپ اور شی کے درمیان حالیہ ملاقات امریکی صدر کی دوسری مدت کی پہلی ذاتی ملاقات تھی۔
EPAPER
Updated: November 02, 2025, 5:02 PM IST | Washington
چین امریکی چپ کمپنیوں کی تحقیقات روک دے گا۔ اس کے بدلے میں امریکہ نئے محصولات کو روک دے گا۔جنوبی کوریا میں ٹرمپ اور شی کے درمیان حالیہ ملاقات امریکی صدر کی دوسری مدت کی پہلی ذاتی ملاقات تھی۔
چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ نے چین پر محصولات میں ۱۰؍ فیصد کمی کر دی ہے۔چین نایاب زمین کی دھاتوں پر اضافی برآمدی کنٹرول کو ہٹا دے گا اور سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں امریکی کمپنیوں کو نشانہ بنانے والی تحقیقات ختم کر دے گا۔ بلومبرگ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے حقائق نامہ جاری کیا ہے۔ فیکٹ شیٹ میں اس ہفتے کے شروع میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدے کے کچھ اہم نکات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔معاہدے کے تحت چین دنیا بھر میں امریکی صارفین اور ان کے سپلائرز کے فائدے کے لیے نایاب زمینی عناصر، گیلیم، جرمینیئم، اینٹیمونی اور گریفائٹ کی برآمد کے لیے درست جنرل لائسنس جاری کرے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ چین کی جانب سے اپریل ۲۰۲۵ء اور اکتوبر ۲۰۲۲ء میں لگائے گئے کنٹرول کو مؤثر طریقے سے ہٹا دیا جائے گا۔
امریکہ اور چین نے پہلے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ چین اکتوبر۲۰۲۵ءمیں اعلان کردہ مزید سخت کنٹرول کو ایک سال کے لیے معطل کر دے گا۔ امریکہ بدلے میں کیا کرے گا؟دوسری طرف، امریکہ، چین پر لگائے گئے کچھ نام نہاد باہمی محصولات کو ایک اضافی سال کے لیے روک دے گا، ساتھ ہی وہ ۱۰۰؍ فیصد اضافی محصولات جو نومبر میں شروع ہونے والے چینی سامان پر عائد کیے جانے تھے۔ وائٹ ہاؤس نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ سیکشن ۳۰۱؍کے تحت محصولات سے مستثنیٰ بعض اشیاء کے اخراج کی مدت میں ۱۰؍ نومبر ۲۰۲۶ء تک توسیع کرے گا۔ یہ مدت فی الحال ۲۹؍ نومبر ۲۰۲۵ء کو ختم ہونے والی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ہندوستانی کسانوں کے مفادات سے کوئی سمجھوتہ نہیں: مرکزی حکومت
جنوبی کوریا میں ٹرمپ اور شی کے درمیان حالیہ ملاقات امریکی صدر کی دوسری مدت کی پہلی ذاتی ملاقات تھی۔ دونوں لیڈروں نے بڑھتے ہوئے تجارتی تنازع کے بعد باہمی مسائل کو حل کیا۔ملاقات کے بعد ٹرمپ نے ٹیرف میں ۱۰؍ فیصد کمی کا اعلان کیا۔شی کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ نے چین پر۱۰؍ فیصد محصولات کو ۵۷؍ فیصد سے کم کر کے۴۷؍ فیصد کر دیا ہے۔ امریکہ نے چین پر فینٹینیل سے متعلق محصولات کو ۲۰؍ فیصد سے کم کر کے ۱۰؍فیصد کر دیا۔فینٹینیل ایک خطرناک اور انتہائی نشہ آور دوا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس دوا کا بڑا حصہ چین میں تیار اور سپلائی کیا جاتا ہے۔ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ اگر چین فینٹینیل اور اسے بنانے میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی برآمدات پر پابندیاں جاری رکھے گا تو وہ فینٹینیل سے متعلق تمام محصولات کو ہٹانا چاہیں گے۔ معاہدے کے تحت چین امریکی سویابین اور دیگر زرعی مصنوعات کی خریداری دوبارہ شروع کرے گا۔ امریکہ نے کہا ہے کہ چین موجودہ سیزن کے دوران ۱۲؍ ملین میٹرک ٹن سویا بین خریدے گا اور اگلے تین برسوں میں کم از کم ۲۵؍ ملین میٹرک ٹن سالانہ خریدے گا۔