سائنوویک بائیوٹیک کے مطابق اس سال کے آغاز میں بچوں پرایک کلینکل تحقیق کی گئی، اس میں ٹیکہ کاری کو موثر پایا گیا ہے
EPAPER
Updated: June 07, 2021, 1:57 PM IST | Agency | Beijing
سائنوویک بائیوٹیک کے مطابق اس سال کے آغاز میں بچوں پرایک کلینکل تحقیق کی گئی، اس میں ٹیکہ کاری کو موثر پایا گیا ہے
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی عالمی وبا پر قابو پانے کیلئے ویکسین لینے کو ہی سب سے کارگر قدم قرار دیا جارہا ہے۔مختلف ممالک میں سرگرمی سے ٹیکہ کار ی کی مہم چلائی جارہی ہیں۔ ابتدا میں تو صرف ۵۰؍ برس سے زائد عمر کے افراد کی ٹیکہ کاری توجہ دی گئی اور اب نوجوانوں اور بچوں کو بھی ویکسین لگانے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اب اس معاملے میںچین دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں۳؍ سال کی عمر کے بچوں کے کیلئے کووڈ ۱۹؍ ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بیجنگ حکومت نے مقامی کمپنی سائنوویک بائیوٹیک کی تیار کردہ ویکسین کو بچوں کیلئے بھی استعمال کرنے کی منظوری دی ہے۔ قابلِ غور ہے کہ اب تک دنیا کے مختلف ممالک سنگاپور، امر یکہ اور یورپ وغیرہ میں ۱۲؍ سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کیلئے کووڈ ویکسینز استعمال کرنے کی منظوری دی گئی ہے لیکن اس سے کم عمر بچوں کے تعلق سے فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
چین جسے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلائو کیلئے موردِ الزام ٹھہرایا جاتا رہا ہے۔ اب ویکسین کے معاملے بھی بازی مارنے کیلئے کوشاں ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق بچوں اور نوجوانوں سے کووڈ ۱۹؍ کے پھیلاؤ کی شرح بالغ افراد جتنی ہی ہونے سے متعلق مختلف رپورٹس کے مد نظر چینی حکومت نے ماہرین کو اس پرتحقیق کرنے کا حکم دیا تھا اور اسکی رپورٹ کی بنیاد پر۳؍ سال کی عمر کے بچوں کو بھی ویکسین دینےکی اجازت دی ہے۔ سائنوویک بائیوٹیک کے چیف ایگزیکٹو ین وائی ڈونگ نے چینی میڈیا کوبتایا کہ کمپنی کی جانب سے اس سال کے آغاز میں بچوں میں ایک کلینکل تحقیق کی گئی ۔ اس کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائلز مکمل ہوگئے ہیں۔ اس دوران سیکڑوں معاملوں کا جائزہ لینے سے ثابت ہوا ہے یہ ویکسین بچوں میں بھی اتنی ہی مؤثر اور محفوظ ثابت ہوئی جتنی بالغوں کیلئے ہے۔ ویکسین اتنی ہی مقدار میں۳؍سے ۱۷؍ سال کی عمر کے بچوں کے لئے استعمال ہوسکتی ہے،
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ بچوں کی ٹیکہ کاری کب شروع ہو گی، ڈونگ کا کہنا تھا کہ چین کا نیشنل ہیلتھ کمیشن متعلقہ ماہرین کی مدد سے مختلف عمر کے گروپس میں ویکسنیشن کے عمل کو ضرورت اور دیگر عناصر کو مدنظر رکھ کر آگے کی حکمت عملی طے کرے گا۔انہوں نے کہا کہ چین اور دنیا کے دیگر حصوں میں ٹیکہ کاری کی شرح میں میں اضافہ ہورہاہے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ویکسینز محفوظ ہیں۔ سائنوویک بائیوٹیک کے چیف ایگزیکٹو ینک کہنا تھا کہ کمپنی اپنےپروڈکشن پلانٹ اس سال میں ۲؍ ارب ویکسین کے ڈوز تیار کری گی۔ مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں اس کی طلب زیادہ رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے اب تک دنیا میں ویکسین کے ۶۰؍ کروڑ سے زیادہڈوز فراہم کئے جاچکے ہیں۔