Inquilab Logo Happiest Places to Work

جولائی میں چین کی معیشت سست روی کا شکار

Updated: August 15, 2025, 6:47 PM IST | Beijing

اس سال کے اچھے آغاز کے بعد چین کی معیشت میں سست روی کے آثار ہیں۔ یہ اشارہ وہاں کے سرکاری اعداد و شمار سے ہی سامنے آیا ہے۔ جولائی کے مہینے میں چین میں کارخانوں میں پیداواری نمو کی رفتار کم ہوئی، اسی طرح خردہ فروخت کی صورتحال بھی کم ہوئی۔

China Economy
چینی کی معیشت۔ تصویر:آئی این این

جولائی میں چین کی معیشت میں سست رفتاری رہی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت تیسری سہ ماہی میں اپنی رفتار گنوا رہی ہے۔ جولائی کے مہینے میں چین کی معیشت تقریباً تمام محاذوں پر کمزور ہوئی ہے۔ قومی ادارہ برائے شماریات (این بی ایس) کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین کی فیکٹریوں اور کانوں میں پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر صرف۷ء۵؍ فیصد کی رفتار سے اضافہ ہوا۔ پچھلے سال نومبر۲۰۲۴ء کے بعد یہ سب سے سست رفتار ہے۔ جون۲۰۲۵ء میں یہ رفتار۸ء۶؍فیصد تھی۔ نیوز ایجنسی بلومبرگ کے سروے میں جولائی کے مہینے میں۶؍ فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
 حکومت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی میں خردہ فروخت کی رفتار کم ہوگئی۔ گزشتہ ماہ جولائی میں، خردہ فروخت میں۷ء۳؍فیصد کی رفتار سے اضافہ ہوا، جو اس سال کی سب سے سست رفتار ہے۔ جون میں اس کی رفتار۸ء۴؍ فیصد تھی۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کمی کی وجہ سے، فکسڈ اثاثہ کی سرمایہ کاری میں بھی اس سال کے ۷؍ مہینوں یعنی جنوری سے جولائی کے دوران سالانہ بنیادوں پر۶ء۱؍فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اسی وقت، شہروں میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر۲ء۵؍ فیصد ہو گئی، جو کہ توقع سے زیادہ خراب ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:۵ء۶؍ فیصد جی ڈی پی نمو وکست بھارت بننے کے لیے کافی نہیں

  یہ بھی ایک مثبت علامت ہے  
۲۰؍برسوںمیں پہلی بار، یوآن کے غلبہ والے نئے قرضوں کی تعداد جولائی کے مہینے میں کم ہوئی، جو قرض لینے اور خرچ کرنے کے لیے کم جوش کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم معیشت کے حوالے سے ایک بڑی مثبت علامت یہ ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات کے اعلان کے باوجود اس سال چین کی برآمدات مضبوط رہیں۔ 
حکومت کیا کہتی ہے؟
این بی ایس کا کہنا ہے کہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول اور خراب موسم کے باوجود چین کی معیشت نے اپنی ترقی کو برقرار رکھا۔این بی ایس کے مطابق، معیشت مضبوط لچک اور متحرک ہے۔ چین اس وقت مزید محرک اقدامات کے حوالے سے `انتظار کرو اور دیکھو کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔ تاہم، حکومت نے پہلے ہی اعلان کردہ امدادی اقدامات پر قائم رہنے اور ضرورت پڑنے پر اضافی مدد فراہم کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین آنے والے مہینوں کے معاشی اعداد و شمار کی بنیاد پر اپنی مستقبل کی حکمت عملی طے کرے گا تاہم عالمی تجارت، صنعتی سرگرمیوں اور تعمیرات کے بارے میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ جولائی میں چین کے کئی حصوں میں شدید گرمی، شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیاں مزید سست ہوگئیں، جسے عام طور پر ویسے بھی سست مہینہ سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK