نیتی آیوگ کے سی ای او بی وی آر سبرامنیم نے کہاکہ اگر ہندوستان ۲۰۴۷ء تک ایک ترقی یافتہ معیشت بننے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنا چاہتا ہے تو ہندوستان کی سالانہ جی ڈی پی کی شرح نمو۸؍ فیصد ہونے کی ضرورت ہے، نہ کہ۵ء۶؍ فیصد۔
EPAPER
Updated: August 15, 2025, 5:27 PM IST | New Delhi
نیتی آیوگ کے سی ای او بی وی آر سبرامنیم نے کہاکہ اگر ہندوستان ۲۰۴۷ء تک ایک ترقی یافتہ معیشت بننے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنا چاہتا ہے تو ہندوستان کی سالانہ جی ڈی پی کی شرح نمو۸؍ فیصد ہونے کی ضرورت ہے، نہ کہ۵ء۶؍ فیصد۔
بی وی آر سبرامنیم، سی ای او، نیتی آیوگ نے کہا کہ پالیسی سازی میں اعدادوشمار کے اہم کردار کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ڈیٹا کا کاروبار ہمارے وکست بھارت کے مقصد کے لیے بہت اہم ہے۔ اگر آپ۵ء۶؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرتے ہیںتو آپ وکست بھارت نہیں ہوں گے، اگر آپ۸؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرتے ہیں تو آپ اس ہدف کو حاصل کرلیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ۱ء۵؍فیصدیہ فرق بہت چھوٹا لگ رہاہے لیکن فرق، میں آپ کو بتاتا ہوں۔ ۲۰۴۷ء میں یہ بہت زیادہ ہونے والا ہے،جو بہت معمولی نظر آتا ہے اس کے آخر میں بڑا، بڑا فرق ہو سکتا ہے ۔ سبرامنیم کے تبصرے اس ماہ کے شروع میں امریکہ کی طرف سے اعلان کردہ۵۰؍ فیصد ٹیرف سے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کو لاحق خطرات کے درمیان آئے ہیں، جس میں۲۵؍ فیصد جرمانہ کا جزو ۲۷؍ اگست سے نافذ العمل ہوگا۔ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے جمعرات کو کہاتھا کہ اثر ’قابل انتظام‘ ہو گا کیونکہ اس نے ہندوستان کی درجہ بندی کوبی بی بی - سے بی بی بی میں اپ گریڈ کیا ہے۔
ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو حال ہی میں کم ہوئی ہے،۲۵۔۲۰۲۴ء میں۵ء۶؍ فیصد کی شرح نمو ۴؍برسوں میں سب سے کم ہے۔ پچھلے ہفتے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے رواں مالی سال کے لیے اپنی شرح نمو کی پیش گوئی۵ء۶؍ فیصد برقرار رکھی تھی۔ گورنر سنجے ملہوترا نے کہا تھا کہ اگرچہ بہت زیادہ غیر یقینی صورتحال ہے۔
ایم او ایس پی آئی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے سی ای او سبرامنیم نے کہا کہ شماریاتی مشیروں کو اہم، اہم کردار ادا کرنا ہے اور حکومت کو اعداد و شمار اور شواہد پر مبنی فیصلے اور پالیسی سازی کی طرف بڑھنا ہے۔ ہمیں اپنے اندر صلاحیتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو وہاں موجود جدید ترین آلات اور تکنیکوں میں مہارت حاصل کرنی چاہیے۔‘‘