گزشتہ دن بنگلور کے فریڈم پارک میں سیکڑوں شہریوں نے فلسطین کیلئے آواز بلند کی اور اسرائیل، امریکہ اور ہندوستانی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، جن پر غزہ کی نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 27, 2025, 6:04 PM IST | Bengaluru
گزشتہ دن بنگلور کے فریڈم پارک میں سیکڑوں شہریوں نے فلسطین کیلئے آواز بلند کی اور اسرائیل، امریکہ اور ہندوستانی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، جن پر غزہ کی نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
بنگلور پولیس کی جانب سے فلسطینی جھنڈوں اور ’’بین الاقوامی تعلقات کو متاثر کرنے والے نعروں‘‘ پر پابندی کے باوجود جمعہ کو شہر نے یکجہتی کا ایک بھرپور مظاہرہ دیکھا جہاں سیکڑوں افراد غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج کیلئے فریڈم پارک میں جمع ہوئے۔ یہ احتجاج بنگلور فار جسٹس اینڈ پیس (بی ایف جے پی) نے منعقد کیا تھا، جو طلبہ گروپوں، ٹریڈ یونینوں، خواتین کے حقوق کی تنظیموں اور شہری آزادیوں کے پلیٹ فارمز پر مشتمل اتحاد ہے۔ یہ اتحاد اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے خلاف بیداری مہم چلا رہا ہے۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والے اس احتجاج میں ۵۰۰؍ سے زائد افراد شریک ہوئے جبکہ فریڈم پارک کے ارد گرد تقریباً ۲۰۰؍ پولیس اہلکار تعینات تھے۔ مقررین میں کے وی بھٹ، چکی ننجنڈاسوامی، ونئے سرینواس اور ایک کشمیری طالب علم زید حیدری بھی شامل تھے۔
مکتوب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران متعدد مقررین نے تقاریر کے بجائے شاعری اور ترانے پیش کئے۔ نوپور آزادی نے فلسطینی شاعر رفعت الایریر کی نظم ’’اِف آئی مسٹ ڈائی‘‘ پڑھتے ہوئے خود بھی جذباتی ہوگئیں جبکہ اے آئی ایس اے کی عفیفہ تبسم اور لونا جہاں نے اپنی شاعری اور نغمات سے اجتماع کو پرجوش بنا دیا۔
مولانا سید علی باقر نے فلسطینی مزاحمتی لیڈروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن کی جیوتی نے اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’انہیں انسان بھی نہیں کہنا چاہئے۔‘‘ مقررہ دیشا نے اعلان کیا کہ ’’جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا، ہم میں سے کوئی بھی آزاد نہیں ہے۔‘‘ ریورنڈ ایمانوئل نے اپنی شناخت دلت تمل عیسائی کے طور پر کراتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے احتجاج کے دوران کہا، ’’یہ کیفیہ فلسطین ہے۔ ان کا غم میرا غم بھی ہے۔‘‘
احتجاج میں شریک مختلف گروپوں اور شہریوں نے اسرائیل، امریکہ اور ہندوستانی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، جن پر غزہ کی نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا۔ بی ایف جے پی کی جانب سے جاری پریس نوٹ میں کہا گیا کہ بنگلور میں اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں کی موجودگی باعثِ شرم ہے اور اس سے شہر کو نسل کشی میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ مزید کہا گیا کہ کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اسرائیلی قونصلیٹ کے ساتھ بڑھتا ہوا تعاون تشویشناک ہے۔ احتجاج کے آخر میں شرکاء نے یہ عہد دہرا یا کہ، ’’بنگلور ہر قیمت پر فلسطین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔‘‘