Inquilab Logo Happiest Places to Work

شہرکےدینی اداروں کے شعبۂ حفظ کے اساتذہ کی تربیت کیلئے خصوصی نشست

Updated: August 09, 2025, 6:38 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

آزادیٔ وطن، اسلاف کی عظیم قربانیوں اور حقیقی تاریخ ِ آزادی سے طلبہ کو آگاہ کرانے اور اسے نصاب میں شامل کرنے بھی تجویز پیش کی گئی

Participants at a meeting of the Madrasa liaisons at Madinatul Maarif in Jogeshwari. Photo: INN
جوگیشوری کے مدینۃ المعارف میں رابطہ مدارس کی میٹنگ کے شرکاء۔ تصویر: آئی این این

 ممبئی میں دینی مدارس میں تدریسی خدمات انجام دینے والے شعبۂ حفظ کے اساتذہ کی خصوصی تربیت اور مزید بہتر انداز میں خدمات انجا م دینے کی غرض سے رابطہ مدارس کے زیر اہتمام ایک میٹنگ مدینۃ المعارف (جوگیشوری) میں کی گئی۔ اس میں عروس البلاد اور مضافات کے کئی دینی اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ دورانِ میٹنگ یہ بتایا گیا کہ شعبۂ حفظ کے اساتذہ کی تربیت کیلئے خصوصی سیشن ۲۴؍ اگست کو جامعہ معراج العلوم چیتاکیمپ میں منعقد ہوگا۔ اس میں رابطہ مدارس اسلامیہ مہاراشٹر کے سربراہ مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور جنرل سکریٹری مفتی محمد محسن قاسمی بطور خاص شرکت کریں گے جبکہ معروف ادارہ جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کے اساتذہ شعبۂ حفظ کی بہتر تعلیم اور درس و تدریس کے تئیں اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے اساتذہ کی تربیت کریں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہیلمٹ پہن کر دوپہیہ گاڑی چلانے والی خواتین کی حوصلہ افزائی، قیمتی ساڑی کا تحفہ

اس موقع پرجامعہ عربیہ منہاج السنہ کے ذمہ دار مولانا نوشاد احمد صدیقی نے بطور خاص دہلی کے ایک پروگرام میں رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے حوالہ سے حاضرین کے گوش گزار کرایا کہ ’’دینی اداروں میں آزادیٔ وطن کی تاریخ سے طلبہ کوآگاہ کرایا جائے۔ ان کواسلاف کی عظیم قربانی کی تفصیلات سمجھائی جائے تاکہ وہ نہ صرف خود حقیقی تاریخ  سے آگاہ ہوں بلکہ دوسروں تک بھی ملک کی آزادی کی صحیح تاریخ حوالوں کے ساتھ پہنچا سکیں، بدقسمتی سے اب تک یہ اہتمام نہیں کیا جاسکا ہے۔ اس تعلق سے کیا ہی بہتر ہو کہ اسے داخلِ  نصاب کیا جائے، یہ ایک بڑی خدمت ہوگی۔ اس لئے بھی کہ آج تاریخ مٹانے، غلط اور من گھڑت تاریخ کو عام کرنے کا چلن عام ہے اور اسے بڑی شدّومد کے ساتھ پھیلایا جارہا ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ ‘‘ 
 میٹنگ کی صدارت قاری محمدصادق خان نے کی جبکہ اداروں کے ذمہ داران میں قاری محمد ایوب قاسمی، مولانا عبدالقدوس شاکر حکیمی، مولانا محمد یعقوب، مولانا انصاری احمد قاسمی، مولانا شکیل، مولانا عبد الصمد، مولانا شمیم اختر ندوی اور دیگر ذمہ داران علماء اور مہتم شامل تھے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK