Inquilab Logo

مالیگاؤں میں صفائی مہم بے اثر، میونسپل کمشنر کے ہاتھوں صاف ستھرے مقام کی’ نمائشی‘ صفائی

Updated: October 02, 2023, 11:50 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

زیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر بابائے قوم مہاتما گاندھی کی جینتی سے ایک روز قبل یعنی یکم اکتوبر ۲۰۲۳ءکو صبح ۱۰؍بجے سے ۱۱؍ بجے تک ایک گھنٹے میں ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر صفائی مہم چلائی گئی۔

Cleanliness of the place. Photo: INN
صاف ستھرے مقام کی صفائی۔ تصویر:آئی این این

صاف صفائی کے ناقص نظام کے معاملے میں مثالی شہر ’مالیگائوں ‘میں یکم اکتوبر اتوار کا دن بھی شہریوں کیلئے تعفن ،گندگی اور بدبو کے بھپکے کے ساتھ گزر گیا حالانکہ یہ دن وزیراعظم مودی کے احکامات کی روشنی میں ’ صفائی ‘ سےمتعلق تھا ۔ شہری انتظامیہ کویوم صفائی بنام ’ایک تاریخ ایک گھنٹہ صفائی کیلئے ‘ اہتمام وانتظام سے منائے جانے کا پابند قرار دیا گیالیکن شہری انتظامیہ کے سربراہ ِ اعلیٰ اس موقع پر علامتی اورنمائشی کاموں ہی میں مصروف دِکھائی دیئے۔مالیگائوں میونسپل کارپوریشن کے براڈ کاسٹنگ ڈپارٹمنٹ سے موصولہ اعلامیہ کے مطابق ’ایک تاریخ ایک گھنٹہ صفائی کیلئے‘ منصوبے کے تحت شہر میں ۲۱؍ مقامات پر صاف صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے جن میں باپوگاندھی مجسمہ ،جیوتی رائو پھلے مجسمہ ،شیواجی مجسمہ تاریخی قلعہ اور دیگر مقامات اس میں شامل ہیں۔ مالیگائوں آئوٹر کے رکن اسمبلی وکابینی وزیر دادا بھسے اس مہم میں میونسپل کمشنر ایڈمنسٹریٹر بھال چندرگوساوی کے ساتھ دِکھائی دیئے ۔اعلامیہ کے مطابق مہم کے دوران جمع شدہ کچرے اُٹھانے کیلئے ۲۱؍گاڑیاں ا ستعمال ہوئیں اور کچرے کا وزن ۲۵؍میٹرک ٹن تھا۔ نمائندئہ انقلاب نے گاڑیاں اور کچرے تلاش کرنے میں ۳؍گھنٹے صَرف کئے لیکن ایک گاڑی یا ایک کلوکچرا بھی نظر نہیں آیا ۔ کچرے کب جمع ہوئے ؟کیسے جمع ہوئے ؟کہاں پھینکے گئے؟ان سوالوں کا کوئی جواب میونسپل کارپوریشن کے صفائی محکمے کے پاس نہیں ہے۔علاوہ ازیں ایک ماہ میں صفائی نظام پر پورے شہر کیلئے شہری انتظامیہ کیا خرچ کرتا ہے؟ اس تعلق سے متعلقہ محکمہ کے ذمہ دار افسرنے جواب دینے سے معذرت کی۔اِس تصویر کا دوسرا رُخ بالکل عیاں ہے۔ مشرقی مالیگائوں کے سیکڑوں مقامات پر کچرے اور گندگی کا انبار ہے۔تعفن اور بدبو کے سبب راستہ چلنا دشوار ہے۔ رمضان پورہ میں مولانا امین اشرفی کی درگاہ اور اس سے متصل مسجد کے اطراف کئی مہینے سے پڑے ہوئے کچرے اُٹھائے نہیں گئے ہیں ۔ اسی طرح مسلم اکثریتی بستیوں میں ایوب نگر، گلشیر نگر ،مولانامحمد حنیف ملّی نگر ،حسن پورہ ، اقراء نگر ، سیّد اظہار اشرف نگر ، جمہور نگر ،قریش محلہ ، کمال پورہ ،پنج شیل نگر اور گولڈن نگر میں صاف صفائی ندارد ہے۔
 اس سلسلے میں ناصر جمال (ساکن ، مولوی محمد عثمان چوک ) نے کہا کہ ’’ صفائی ملازم تو نظر ہی نہیں آتے ۔کچرے اُٹھانے والی گاڑیاں بھی نہیں آتی ہیں ۔ہفتوں کیا مہینوں تک گٹریں اور چھوٹے بڑے نالے بھرے پڑتے رہتے ہیں ۔کوئی دیکھنے اور پوچھنے والا ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’گزشتہ دنوں ہارون انصاری اسپتال میں جانے کا اتفاق ہوا۔ یہ اسپتال شہری انتظامیہ کی نگرانی میں جاری ہے۔یہاں دیگر اہم مسائل تو ہیں ،اسی کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ صاف صفائی کا بھی ہے۔ایسا لگتا ہےکہ اسپتال میں مہینوں سے جراثیم کش دوائیں نہیں چھڑکی گئی ہیں ۔ فرش پر دُھول مٹی کی تہ جمی ہوئی ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK