عیدقرباں پر ملی تنظیموں کی جانب سے اپیلوں کاخاطرخواہ اثر نظر آیا۔ لوگوں نے کھلے میں قربانی کرنے سے گریز کیا۔ قربانی کی ویڈیو بنانے کے معاملات بھی سامنے نہیں آئے۔
EPAPER
Updated: June 09, 2025, 4:39 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
عیدقرباں پر ملی تنظیموں کی جانب سے اپیلوں کاخاطرخواہ اثر نظر آیا۔ لوگوں نے کھلے میں قربانی کرنے سے گریز کیا۔ قربانی کی ویڈیو بنانے کے معاملات بھی سامنے نہیں آئے۔
عید قرباں میں صاف صفائی اور قربانی سے متعلق اور دیگر ہدایات پر عمل کرنے کے تعلق سے ملی تنظیموں کی جانب سے جو اپیلیں کی گئی تھیں، ان پر بڑی حد تک عمل درآمد کیا گیا جس کی وجہ سے عام طور پر قربانی کے تعلق سے ہم وطنوں کو شکایت کا کوئی موقع نہیں ملا۔ راستوں اور سڑکوں پر صفائی نظر آئی۔ لوگوں نے گلیوں میں پردہ لگاکر قربانی کی تاکہ دیگر مذاہب کے لوگوں کوپریشانی نہ ہو۔ اس سلسلے میں ملّی تنظیموں کے ذمہ داران نے بھی احوال بتائے اور مختلف علاقوں سے بھی مثبت اطلاعات ملیں۔
جمعیت اہل حدیث کے نائب صدر مولانا عبدالجلیل انصاری نے بتایا کہ مدنپورہ، مومن پورہ، بائیکلہ اور دیگر علاقوں ہی نہیں ملکی سطح پر بھی مثبت اطلاعات موصول ہوئیں۔ اپیلوں پر عامۃ المسلمین نے خصوصی توجہ دی اور اس کا نمایاں اثر بھی نظر آیا۔ یہ خوش آئند ہے اور ملت کی دانشمندی کی علامت بھی ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ بھیونڈی کی حد تک میرا مشاہدہ ہے کہ توجہ دلائی گئی مگر اس انداز میں ان اپیلوں کا اثر نظر نہیں آیا جیسا ہونا چاہئے تھا۔ صاف صفائی تو اسلام کا بنیادی عمل ہے، اس پر اہتمام سے توجہ دی جانی چاہئے لیکن افسوس ہوا۔
علماء کونسل کے جنرل سیکریٹری مولانا محمود خان دریابادی نے کہا کہ مختلف علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اپیلوں کا خاطر خواہ اثر رہا، لوگوں نے اور شہری انتظامیہ نے بھی اس جانب توجہ دی۔ ہوسکتا ہے جہاں گلیاں بہت تنگ ہیں اور بی ایم سی کی گاڑیاں جانا مشکل ہوتا ہے، وہاں اس طرح کی صاف صفائی نہ ہوسکی ہو ورنہ مجموعی طور پر احوال اطمینان بخش ہیں اور کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔
اسی طرح جوگیشوری، مالونی اور ملاڈ وغیرہ علاقوں میں بھی رابطہ قائم کرنے پر لوگوں نے بتایا کہ اچھی طرح قربانی کی گئی۔ لوگوں نے صاف صفائی پر دھیان دیا اور کھلے میں قربانی کرنے سے گریز کیا۔
عید الاضحی کے دن اور باسی عید کو بھی ناگپاڑہ، مدنپورہ، آگری پاڑہ، گوونڈی اور چیتا کیمپ جیسے علاقوں میں صاف صفائی کا خصوصی خیال رکھا گیا جس کی وجہ سے اکثر مقامات سے گزرتے وقت بدبو کا احساس نہیں ہورہا تھا جیسا ماضی میں تجربہ رہا ہے۔
اس سال عید قرباں کے موقع پر دیکھا گیا کہ مسلمانوں نے صفائی پر خصوصی توجہ دی اور اس بات کا خیال رکھا گیا کہ بی ایم سی کے ذریعہ فراہم کئے گئے ڈبوں وغیرہ ہی میں فضلہ وغیرہ ڈالا جائے۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے صفائی کرنے والوں کا انتظار کئے بغیر خود ہی جانوروں کا فضلہ وغیرہ کچرے کے ڈبوں میں پہنچا دیا تھا۔ اس کے علاوہ منڈپ وغیرہ باندھ کر قربانی کی گئی تاکہ کسی کو تکلیف نہ ہو۔
ممبرا کوسہ میں بھی لوگوں نے کھلی جگہ بکروں کی قربانی کرنے سے احتیاط برتا اور بڑ ے جانوروں کی قربانی اسی میں کی گئی۔ اس مرتبہ قربانی کے ویڈیو نکالنے اور جاری کرنے کی بھی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ ممبرا کے سینئر پولیس انسپکٹر انل شندے نے بھی اس کی تصدیق کی اور یہ بھی کہا کہ عید الاضحی پر کسی طرح کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
دوسری جانب ممبرا کوسہ میں صاف صفائی کی ذمہ دار کرسٹل کمپنی کے خلاف کئی شہریوں نے شکایتیں کیں۔ انہوں نے بتایاکہ عید میں شہریوں نے صفائی کا خیال رکھا لیکن کوڑاکرکٹ اٹھانے کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی نے اس کا مناسب انتظام نہیں کیا جس کی وجہ سے عید کے دوسرے دن بھی رشید کمپاؤنڈ، امرت نگر اور کوسہ جیسی بستیوں سے غلاظت صاف نہیں کی گئی۔ جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر نظرآیا۔ انہوں نے شہری انتظامیہ سے اس جانب توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔