Inquilab Logo

اکتوبر میں سردی زکام اور ڈینگو کے معاملات میں کمی آئی۔ بی ایم سی کا دعویٰ

Updated: November 01, 2023, 10:21 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ستمبر میں سردی زکام کے ایک ہزار ۳۱۳؍اور ڈینگو کے ایک ہزار ۳۶۰؍ معاملات تھے۔ گزشتہ مہینے یہ بالترتیب ۹۴۴؍ اور ۹۷۹؍ رہے۔

A BMC official fogging an area to control dengue and malaria. Photo: PTI
ڈینگو اور ملیریا پر قابو پانے کیلئے بی ایم سی کا اہلکار ایک علاقے میں فوگنگ کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )کی کوششوں اور مختلف محکموں  کے تال میل سےشہر ومضافات میں سردی زکام  اور ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ یہ دعویٰ شہری انتظامیہ نے کیا ہے۔ ستمبر  میں  سردی زکام کے ایک ہزار ۳۱۳؍ اور ڈینگو کے ایک ہزار ۳۶۰؍ معاملات سامنے آئے تھے جبکہ ۳۰؍ اکتوبر تک سردی زکام کے ۹۴۴؍ اور ڈینگو کے ۹۷۹؍ معاملات درج کئے گئے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ ستمبر کے مقابلے اکتوبر میں مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ جھوپڑپٹی اور دیگر جگہوں پر مچھروں کی افزائش پر قابو پانے، جراثیم کش دھواں دینے اور بڑے پیمانے پر بیداری لانے کی کوشش کارگرثابت ہوئی ہے۔
سردی زکام اور ڈینگو مچھروں سے پھیلتے ہیں۔ ان میں سردی سے ہونے والا بخار `اینوفلش مچھر سے پھیلتا ہے جبکہ ایڈیس (ڈینگو کا بخار) بھی مچھروں سے پھیلتا ہے۔ برسات کے موسم میں یعنی جولائی سے اکتوبر، سردیوں  میں سردی زکام اور اگست سے نومبر تک ڈینگو کے مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ درجہ حرارت کم ہونے، نمی اور کبھی کبھار بارش مچھروں کی افزائش میں اضافہ کرتی ہے۔ اس سے ملیریا اور ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسی کے پیش نظر بی ایم سی نے احتیاطی اقدامات اٹھائے ہیں جس کے تحت سروے یونٹوں کی تعداد ۲۲؍سے بڑھا کر۸۸۰؍ کر دی گئی ہے۔ اس میں پرائیویٹ اسپتال، کلینک اور لیباریٹریز بھی شامل ہیں۔ ستمبر میں سردی زکام کے ایک ہزار ۳۱۳؍ اور ڈینگو کے ایک ہزار ۳۶۰؍ کیسز سامنے آئے تھے جبکہ اکتوبر میں سردی زکام کے ۹۴۴؍ اور  ڈینگو کے ۹۷۹؍ معاملات درج کئے گئے ہیں۔
موسم سرما میں سردی زکام اور ڈینگو کی روک تھام کیلئے میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کے تحت سردی اور ڈینگو سے متاثر ہر فعال مریض کے آس پاس کے ۵۰۰؍ گھروں کا سروے کیا جاتا ہے۔ ملیریا کا پتہ لگانے کیلئے بخار میں مبتلاافراد کے نمونے لئے جاتے ہیں۔ ہر ماہ بخار میں مبتلااوسطاً ۶۵، ۷۰ ؍ ہزارافراد اور ان کے رابطوں میں رہنے والوں کے خون کی جانچ کی جاتی ہے۔ ہر مریض کے مکمل علاج کیلئے فالو اپ کیا جاتا ہے۔ اگر ڈینگو کا شبہ ہو تو مریضوں کو مزید تشخیص کیلئے قریبی کلینک میں بھیجا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK