ممبئی کے ایئر پورٹ کا ٹریفک کم ہونے کی امید، دہلی، بنگلور، حیدرآباد، احمد آباد، لکھنؤ، نارتھ گوا، جے پور، ناگپور، کوچی اور منگلورکیلئے پروازیں دستیاب ہوں گی۔
نوی ممبئی ایئرپورٹ کی تکمیل کے بعد یہاں سے یومیہ ۳۰۰؍ پروازیں اڑان بھر سکیں گی۔ تصویر:آئی این این
نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر۲۵؍ دسمبر۲۰۲۵ء سے کمرشیل پروازیں شروع ہو جائیں گی۔ اکا سا ایئر پہلی پرواز چلائے گی، جو دہلی سے نئی ممبئی آئے گی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے۸؍اکتوبر کو اس ایئرپورٹ کا افتتاح کیا تھا۔ یہ ممبئی کا دوسرا بڑا ہب بنے گا اور کنیکٹی وِٹی میں اضافہ کرے گا۔ اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ جیسی صلاحیت کے ساتھ یہ ایئر پورٹ ۲۰۲۶ء تک۹؍کروڑ مسافروں کو سنبھالے گا۔
اس ایئر پورٹ پر پہلی پرواز اکا سا ایئر کی ہوگی جو یہاں سے اڑان نہیں بھرے گی بلکہ لینڈنگ کریگی ۔ یہ پرواز ۲۵؍ دسمبر کو دہلی سے نوی ممبئی ایئر پورٹ پہنچے گی۔ اسی دن گوا روٹ بھی شروع ہوگا۔۲۶؍دسمبر سے دہلی اور کوچی کے درمیان کنکشن شروع ہو گا، جبکہ۳۱؍دسمبر سے احمد آباد کیلئے پروازیں دستیاب ہوںگی۔ کمپنی نے کہا ہےکہ وہ نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے ملک کے ۴؍شہروں کو براہِ راست جوڑے گی۔دوسری جانب انڈیگو بھی۲۵؍دسمبر سے۱۰؍شہروں کیلئے کنیکٹی وِٹی شروع کرے گی، جن میں دہلی، بینگلورو، حیدرآباد، احمد آباد، لکھنؤ، نارتھ گوا (موپا)، جے پور، ناگپور، کوچی اور منگلور شامل ہیں۔ ایئر انڈیا ایکسپریس بھی سال کے آخر تک یہاں سے اپنی خدمات کا آغاز کرے گی۔
امید کی جارہی ہے کہ نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ ممبئی کی مصروف فضائی ٹریفک کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔یہ اسی مقصد سے بنایاگیا ہے۔۔ یہ ایئرپورٹ ایک ہزار ۱۶۰؍ ہیکٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ پہلے مرحلے میں اس میں ۲ء۵؍کروڑ مسافروں کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ یہاں سے روزانہ۶۰؍پروازیں آپریٹ کی جا سکیں گی۔پہلے مرحلے میں تقریباً۱۹؍ہزار ۶۴۷؍کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں، جس میں ایک ٹرمینل اور رن وے تعمیر کیا گیا ہے۔ ایئرپورٹ پر مجموعی طور پر۴؍ٹرمینل ہوں گے۔ تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد ایئرپورٹ کی سالانہ گنجائش۹؍کروڑ مسافروں کی ہوگی اور یہاں سے روزانہ۳۰۰؍پروازیں اڑان بھر سکیں گی۔