مچھلی پکڑنے کیلئے راجپوت اور اقلیتی برادری کے افراد میں جھگڑا ، حالات کشیدہ مگرقابو میں، اضافی فورس تعینات۔
EPAPER
Updated: September 18, 2025, 12:23 PM IST | Afifullah Qasmi | Meerut
مچھلی پکڑنے کیلئے راجپوت اور اقلیتی برادری کے افراد میں جھگڑا ، حالات کشیدہ مگرقابو میں، اضافی فورس تعینات۔
تھانہ سردھنہ علاقے کے سلاوا گاؤں میں منگل کی دیر رات مچھلی پکڑنے کے معاملے پر فریقین کے درمیان جھگڑا خونریز تصادم میں بدل گیا۔ اس جھگڑے میں راجپوت سماج کے۱۷؍ افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے۸؍ کی حالت نازک ہے اور انہیں میرٹھ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ جھگڑے کے بعد گاؤں میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی۔
سنگین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس پی رُورل راکیش مشرا اور ایس ڈی ایم ادیت نارائن سنگھ گاؤں میں موجود ہیں۔ گاؤں میں بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے تاکہ حالات قابو میں رہیں۔فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور کچھ افراد لاٹھی ڈنڈے لے کر جھگڑے میں شامل ہو گئے۔ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس نے چار تھانوں کی فورس کے ساتھ ساتھ پی اے سی بھی گاؤں میں تعینات کی۔ ایس پی دیہی اور ایس ڈی ایم گاؤں میں کیمپ لگا کر نگرانی کر رہے ہیں۔زخمی پرنس کے بھائی نے مسلم سماج کے ۵؍ نامزد افراد اور چند نامعلوم افراد کیخلاف رپورٹ درج کروائی ہے، جبکہ دوسرے فریق نے بھی اپنی تحریر پولیس کو دی ہے۔ پولیس نے گرفتار ۸؍ افراد کو بدھ کو عدالت میں پیش کیا، جہاں انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ وہیںمسلم فریق کے کئی مرد گاؤں چھوڑ کر جا چکے ہیں، جبکہ گھروں میں صرف عورتیں اور بچے موجود ہیں۔بدھ کے روز ڈی ایم ڈاکٹر وی کے سنگھ اور ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڈہ گاؤں پہنچے۔ راجپوت سماج کے لوگوں نے مسلم فریق پر منصوبہ بندی کے تحت حملے کا الزام لگایا۔ متاثرین نے مبینہ غیر قانونی قبضے اور تعمیر شدہ مکان، مدرسے اور مسجد کی تفتیش کا مطالبہ کیا۔