• Wed, 24 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی میں الرجی ہے، میں مسلسل تین دن بھی وہاں نہیں رہ سکتا: نتن گڈکری نے آلودگی پر کہا

Updated: December 24, 2025, 4:02 PM IST | New Delhi

نتن گڈکری کا تبصرہ اس وقت آیا جب دہلی کی ہوا کا معیار منگل کو دوبارہ خراب ہوا، جس نے اسے ’’شدید‘‘ زمرے میں دھکیل دیا۔ دارالحکومت کا۲۴؍ گھنٹے کا اے کیو آئی ۴۲۱؍ ریکارڈ کیا گیا، جس سے دہلی ملک کا دوسرا آلودہ ترین شہر بن گیا۔

Nitin Gadkari.Photo:INN
نتن گڈکری۔ تصویر:آئی این این

مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری نے ایک تقریب میں دہلی-این سی آر میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی کی وجہ سے انہیں الرجی ہوتی ہے۔ گڈکری نے کہا کہ ’’جب بھی میں یہاں تین دن رہتا ہوں، مجھے آلودگی کی وجہ سے الرجی ہو جاتی ہے۔‘‘ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر دہلی میں سینئر صحافی اور سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر اُدے مہورکر کی کتاب کے اجراء کے موقع پر بات کر رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں آلودگی کی ایک بڑی وجہ ٹرانسپورٹ ہے۔میں مسلسل تین دن تک گاڑی میں نہیں رہ سکتا۔‘‘
نتن گڈکری نے کہا کہ نقل و حمل کا شعبہ کل آلودگی میں تقریباً ۴۰؍ فیصد حصہ ڈالتا ہے اور چونکہ وہ وزیر ٹرانسپورٹ ہیں  وہ اس ذمہ داری کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی کو کم کرنے کے لیے ملک کو فوری طور پر فوسل فیول پر انحصار کم کرنا چاہیے اور صاف ستھرا متبادل اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا فوسل فیول محدود اور آلودگی میں حصہ ڈالتے ہوئے ان کا استعمال کم نہیں ہونا چاہیے؟ انہوں نے الیکٹرک اور ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا، کیونکہ یہ تقریباً صفر آلودگی پیدا کرتی ہیں۔
 گڈکری نے نشاندہی کی کہ ہندوستان فوسل  ایندھن کی درآمد پر سالانہ تقریباً۲۲؍ لاکھ کروڑ روپے خرچ کرتا ہے۔انہوں نے اپنی ماحول دوست فلیکس فیول کار کا بھی ذکر کیا، جو مکمل طور پر ایتھنول پر چلتی ہے۔ گڈکری نے کہا کہ ایسی گاڑیاں نہ صرف آلودگی کو کم کرسکتی ہیں بلکہ درآمدی ایندھن پر ملک کا انحصار بھی کم کرسکتی ہیں۔دہلی میں آلودگی شدید سطح پرنتن گڈکری کے تبصرے اس وقت آئے جب دہلی کی ہوا کا معیار منگل کو دوبارہ خراب ہوا، جس نے اسے ’’شدید‘‘ زمرے میں دھکیل دیا۔

یہ بھی پڑھئے:سالِ رفتہ ۲۰۲۵ء: اِن ممالک میں جین زی کے مظاہروں نے حکومتوں کو ہلا کر رکھ دیا

دارالحکومت کا۲۴؍ گھنٹے کااے کیو آئی ۴۲۱؍ ریکارڈ کیا گیا، جس سے دہلی ملک کا دوسرا آلودہ ترین شہر بن گیا۔ دوسری طرف، نوئیڈا نے ۴۲۶؍ کے اوسط  اے کیو آئی  کے ساتھ اور بھی بدتر حالات کا تجربہ کیا، جس سے یہ ہندوستان کا سب سے آلودہ شہر بنا۔ بدھ کی صبح صورتحال نے کچھ راحت کی پیشکش کی جب اے کیو آئی ’’انتہائی خراب‘‘ زمرے میں گر گیا  تاہم، یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگلے چھ دنوں تک ہوا کا معیار ’’بہت خراب‘‘ رہ سکتا ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب نتن گڈکری، جو اپنی بے باکی کے لیے مشہور ہیں، نے دہلی کی آلودگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ دسمبر میں، جب دہلی اکثر اسموگ کی ایک موٹی تہہ میں چھایا ہوا تھا اور اے کیو آئی  انتہائی خراب سطح پر پہنچ گیا تھا، اس نے ایک تقریب میں کہا تھا کہ وہ دہلی جانے سے گریز کرتے ہیں۔ گڈکری نے اس وقت کہا تھا کہ ہر بار دہلی آنے سے پہلے وہ سوچتے ہیں کہ انہیں یہاں آنا چاہیے یا نہیں، کیونکہ آلودگی کی حالت بہت خراب ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK