• Wed, 31 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۲۰۲۵ ء میں کمیونٹی کوکئی پریشانیوں کا سامنا رہا

Updated: December 31, 2025, 11:41 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

حاجیوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا،مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے اور قبرستانوں کے مسائل بھی پیش آئے۔

Loudspeakers installed in mosques were removed with the help of police. Picture: INN
مساجد میں لگے لاؤڈ اسپیکر پولیس کی مدد سے اتروائے گئے۔ تصویر: آئی این این

اختتام پزیر ۲۰۲۵ء کی کئی تلخ یادیں عوام کے ذہنوں میں نقش ہوگئیں۔ ذیل میں۵ ؍ ایسے اہم واقعات کی تفصیلات ذکر کی جا رہی ہیں جن کاراست تعلق ممبئیکروں سے رہا۔ اس کے سبب انہیںمشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور و ہ زیربار بھی ہوئے۔
پہلا :یہ پہلا موقع تھا جب حجاج کرام کی وطن واپسی مکمل ہونے سےقبل ہی ۲۰۲۶ء کا اعلان کردیا گیااورکوٹہ ملنے سے قبل ہی ان کے انتخاب کا اعلان کیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ قسطوں میں ان کا انتخاب کیا گیا ۔پہلی قسط ایک لاکھ عازمین پرمشتمل تھی اورکوٹہ ملنے کے بعد بقیہ تقریباً ساڑھے ۲۲؍ ہزار عازمین منتخب کئے گئے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کی تاریخ میںیہ پہلا موقع ہےجب حج کمیٹی کی جانب سے ۲۰؍روزہ مختصر مدت کےلئے نئی حج پالیسی کا اعلان کیا گیا مگر سفر حج خرچ میںکوئی تخفیف نہیں کی گئی۔ اس کے لئے ۱۰؍ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا۔
دوسرا: مساجداوردیگرعبادتگاہوںسے لاؤڈاسپیکر اتروائے گئے ۔اس تعلق سے بی جے پی لیڈر کریٹ سومیّا اورکچھ دیگر لوگوں کی جانب سے ہوّا کھڑا کیا گیا ،پولیس میں شکایتیں کی گئیں، الگ الگ مسلم علاقوں کی مساجد کے سامنے کھڑے رہ کرانتباہ دیا گیا۔اس کی وجہ سے عامۃ المسلمین اوربالخصوص ٹرسٹیان میںذہنی انتشار کی کیفیت رہی۔اس کے خلاف ٹرسٹیان کی جانب سے پولیس میں شکایتیں کی گئیں، سیاسی لیڈران سے ملاقاتیں کی گئیں اور اخیر میںعدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا۔اب بھی اس معاملے کی شنوائی جاری ہے۔ ڈی جی پی رشمی شکلا اور پولیس کمشنر دیوین بھرتی کی جانب سےبڑے پیمانے پر کارروائی اور۱۴؍ہزار سے زائد لاؤڈاسپیکر اتروانے کا اعلان کیا گیا تو وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے ممبئی کو لاؤڈاسپیکر مکت کرنے کا اعلان کیا۔
تیسرا:بجرنگ دل اوردیگر فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے جانورو ں کی پکڑدھکڑ اورتاجرو ں سے مار پیٹ سے تنگ آکرمہاراشٹر کے الگ الگ حصوں میںتاجروں نےہڑتال کردی اورگوشت فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔اس کاکافی اثر رہا اور دیونار سلاٹر ہاؤس پر بھی اثر پڑا،گوشت کے دام بڑھادیئے گئے۔ بالآخر ڈپٹی وزیراعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات ،ڈی جی پی کی جانب سےقانون ہاتھ میںلینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا سرکیولرجاری کرنے اور مرکزی وزیرٹرانسپورٹ نتن گڈکری کی جانب سے پالیسی میں خصوصی شق شامل کرنے کی یقین دہانی کےبعد تاجروں نے ہڑتال واپس لی۔
چوتھا:گوونڈی میںواقع نئےقبرستان کے پلاٹ کیلئے کافی کوششیں کی گئیںاورکسی حد تک کامیابی  بھی ملی مگر ۴۰۰؍قبروں کے پلاٹ والے قبرستان پراب تک کام پورا نہیںکیاجاسکا ہے ۔ عدالت کی بی ایم سی کو زبردست پھٹکار کے باوجود قبرستان کی تعمیر کا کام انتہائی سست روی سے چل رہا ہے۔ حالات یہ ہیں کہ اب تک چہار دیواری بھی مکمل نہیںکی جاسکی ہے جبکہ ۲۰۲۵ء کے اختتام سے قبل بی ایم سی کی جانب سے نئے قبرستان میں میت کی تدفین کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔ تدفینکے تعلق سے پریشانی کا اندازہ اس سے بھی کیاجاسکتا ہے کہ گھنی مسلم آبادی کے سبب قبروں کی جگہ کم ہونے کی وجہ سے کبھی دیونار قبرستان بندکرنا پڑتا ہے توکبھی رفیع نگر، اس وقت دیونار قبرستان میںتدفین بند ہے۔
پانچواں : روہنگیا اوربنگلہ دیشی کےنام پرانہدامی کارروائی مضافات کے الگ الگ حصوں میں کی گئی۔ ان میںمالونی کا علاقہ نمایاں طور پرسرخیوں میںرہا ۔اس مسلم اکثریتی علاقے کے تعلق سے پالک منتری منگل پربھات لودھا متعددمرتبہ الزام تراشی کی۔کچھ دنوں قبل جراسک پارک کے سامنے کی گئی کارروائی پربھی اسی طرح کا الزام عائد کیا گیا جس کی مقامی ایم ایل نے مخالف کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK