قانونی چارہ جوئی پر بھی غور، ’پوکر بازی‘ نے ’ریئل منی ‘ کاروبار بند کردیا، ڈریم الیون بھی جلد بند کرے گی، ٹیم انڈیا کو ایشیا کپ کسی اسپانسر کے بغیر کھیلنا پڑسکتاہے
EPAPER
Updated: August 23, 2025, 11:17 AM IST | Agency | New Delhi
قانونی چارہ جوئی پر بھی غور، ’پوکر بازی‘ نے ’ریئل منی ‘ کاروبار بند کردیا، ڈریم الیون بھی جلد بند کرے گی، ٹیم انڈیا کو ایشیا کپ کسی اسپانسر کے بغیر کھیلنا پڑسکتاہے
نئی دہلی (ایجنسی): ڈریم -۱۱؍، پوکر بازی اور اس طرح کے دیگر آن لائن گیم جو جواکھیلنےکا موقع فراہم کرتے ہیں پر پابندی کیلئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بل منظور ہونے کے بعد آن لائن گیمنگ انڈسٹری میں ہاہاکار مچ گیا ہے۔ ایک طرف جہاں اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے امکانات پر غور کیا جارہاہےوہیں حکومت سے نظر ثانی کی اپیلیں بھی کی جارہی ہیں۔اس بیچ وہ جوئے پر مبنی آن لائن گیم فراہم کرنےوالی کمپنیاں اس امکان کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ صدر کے دستخط کے ساتھ ہی یہ قانون نافذ ہو جائےگا،اپنا کاروبار سمیٹنے میں مصروف ہوگئی ہیں۔ ’پوکر بازی ‘ کے نان سے آن لائن تاش کے ذریعہ جوا کھلوانےوالی کمپنی نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ ’’حقیقی رقم ‘‘ لگانےا ور جیتنے والا اپنا کاروبار بند کررہی ہے۔ اُدھر ڈریم -۱۱؍ بھی اپنا بوریا بستر سمیٹنے میں مصروف ہے۔
ڈریم -۱۱؍ کاروبار سمیٹ رہی ہے
’’ڈریم -۱۱‘‘ جو ہندوستان کی سب سے بڑی’’ فینٹسی گیمنگ ‘‘ کمپنی ہے اپنا’’ریئل منی گیمنگ ‘‘(آر ایم جی )کاروبار بند کرنے جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈریم-۱۱؍ کی پیرنٹ کمپنی’’ڈریم اسپورٹس‘‘نے ۲۰؍ اگست کو اپنے ملازمین کو اندرونی ’’ٹاؤن ہال میٹنگ‘‘ میں دی ہے۔ ڈریم -۱۱؍ ہندوستانی کرکٹ ٹیم اور آئی پی ایل جیسے بڑے ٹورنامنٹس کی اہم اسپانسر بھی ہے۔ ایسے میں یہ بھی کہا جارہاہے کہ ٹیم انڈیا ایشیا کپ میں بغیر اسپانسر کے کھیلے گی۔ ڈریم-۱۱؍ کا ریئل منی گیمنگ سیگمنٹ کمپنی کی کل کمائی کا ۶۷؍فیصد ہے۔ یعنی کمپنی کی زیادہ تر آمدنی فینٹسی کرکٹ جیسے کھیلوں سے آتی ہے۔ یہاں صارفین پیسے لگا کر اپنی ٹیمیں بناتے ہیں اور جیتنے پر کیش پرائز حاصل کرتے ہیں۔ نئے بل کے تحت یہ کھیل اب غیر قانونی ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی کے سی ای او ہرش جین نے ملازمین کو بتایا کہ نئے قانون کے تحت ریئل منی گیمنگ کو جاری رکھنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس وجہ سے ڈریم-۱۱؍ نے اپنے اس بنیادی کاروبار کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
مجوزہ قانون اوراس کی اہم دفعات
مجوزہ قانون ۲۰؍ اگست کولو ک سبھا اور ۲۱؍ اگست کو راجیہ سبھا میں منظور کیاگیا۔
اس کے تحت پیسے پر مبنی کھیل آفر کرنا، چلانا یا اس کو فروغ دینا غیر قانونی ہوگا۔ البتہ کھیلنے والے افراد کو کسی بھی طرح سے محفوظ رکھا گیا ہے۔
اگر کوئی آن لائن جوا کا آفر کرتا ہےتو ۳؍سال تک کی جیل اورایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
اشتہار دینے پر ۲؍ سال جیل اور۵۰؍لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔
گیمنگ انڈسٹری پر نظر رکھنے اور منظم کرنے کیلئے ایک اتھاریٹی بھی قائم کی جائے گی۔