طرز زندگی اور کھانے پینے کی خرابی کی وجہ سے آج کے دور میں گردوں کے امراض کا خطرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ سب سے بڑی تشویش کی بات یہ ہے کہ گردے کے امراض اکثر بغیر کسی ابتدائی علامات کے آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں ۔
EPAPER
Updated: August 23, 2025, 4:13 PM IST | Mumbai
طرز زندگی اور کھانے پینے کی خرابی کی وجہ سے آج کے دور میں گردوں کے امراض کا خطرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ سب سے بڑی تشویش کی بات یہ ہے کہ گردے کے امراض اکثر بغیر کسی ابتدائی علامات کے آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں ۔
اگر آپ جسم کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو گردوں کی صحت پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ گردے ہمارے جسم کے لیے فلٹر کا کام کرتے ہیں۔ ہر روز ہمارے گردے تقریباً۵۰؍ گیلن خون صاف کرتے ہیں، فضلہ مواد کو نکالتے ہیں اور جسم میں پانی اور معدنیات کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ اب اگر اس میں کوئی مسئلہ ہے تو مجموعی صحت پر کئی طرح سے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
طرز زندگی اور کھانے پینے کی خرابی کی وجہ سے آج کے دور میں گردوں کے امراض کا خطرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ گردے کے امراض اکثر بغیر کسی ابتدائی علامات کے آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں اور جب تک مریض کو احساس ہوتا ہے، نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔ ابتدائی مراحل کے دوران، ۱۰؍ میں سے۹؍ افراد کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ انہیں یہ بیماری ہے۔ اگر گردے کی بیماری کا بروقت پتہ چل جائے اور اس کا صحیح علاج کیا جائے تو سنگین مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ وہ کون سی چار حالتیں ہیں جو گردے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں، جن پر توجہ دے کر گردے کو بیماریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔
درد کش ادویات کا زیادہ استعمال
پین کلرز یا کچھ اینٹی بائیوٹکس کا طویل مدتی استعمال بھی گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایسے افراد میں گردے کے نقصان کا خطرہ۵؍ گنا تک بڑھ جاتا ہے جو طبی مشورے کے بغیر طویل عرصے تک درد کش ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ ادویات گردوں کو خون کی فراہمی کو کم کرتی ہیں، جو نیفروٹوکسٹی کا باعث بن سکتی ہیں۔۲۰۲۲ءکی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ گردے کی شدید چوٹ کے تقریباً۱۵؍ سے ۱۸؍ فیصد معاملات منشیات کے زیادہ استعمال سے وابستہ ہیں۔
سگریٹ نوشی کی عادت خطرناک ہے
تمباکو نوشی مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے لیکن یہ عادت آپ کو گردے کے سنگین نقصان کے خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ تمباکو نوشی آپ کے دل اور خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے جو کہ گردوں میں خون کے بہاؤ کو روک سکتی ہے۔ خون کے بہاؤ کے مسائل کا خطرہ بھی گردے کی صحت کے لیے بہت نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔ گردے سمیت مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے سگریٹ نوشی سے دور رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ جو گردے کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے ہائی بلڈ پریشر ذیابیطس اور تمباکو نوشی گردے ناکام ہونے کا سبب بنتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر نقصان دہ ہے
کئی مطالعات میں یہ خدشات سامنے آئے ہیں کہ نوجوان آبادی میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ بڑھ رہا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، ہائی بلڈ پریشر آپ کے پورے جسم میں خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے گردے جیسے اہم اعضاء کو خون کی فراہمی کم ہو جاتی ہے۔ہائی بلڈ پریشر آپ کے گردوں میں چھوٹے فلٹرنگ یونٹس کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے، ان کے معمول کے کام میں خلل ڈالتا ہے۔ خون سے فضلہ اور اضافی سیال کو ہٹانے کے مسائل مجموعی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔