فٹ پاتھوں پر قبضہ کرنے اور غیر قانونی پارکنگ لاٹ بنانے کا الزام ۔کارروائی کا مطالبہ۔ بی ایم سی نے سروے کے بعد بلڈروں کو نوٹس دیا.
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 11:12 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
فٹ پاتھوں پر قبضہ کرنے اور غیر قانونی پارکنگ لاٹ بنانے کا الزام ۔کارروائی کا مطالبہ۔ بی ایم سی نے سروے کے بعد بلڈروں کو نوٹس دیا.
تاڑ دیو کی فلک بوس عمارت کے ۱۷؍ تا ۳۴؍ منزلوں کےمکینوں کو بنا او سی یعنی فلیٹ کے قبضہ کا سرٹیفکیٹ حاصل کئے بغیر فلیٹ میں رہنے پر عدالت کے حکم پر فلیٹ خالی کرنا پڑا اور اب تک ان کا مسئلہ حل نہیں ہوا ہے ۔ اسی طرح جنوبی ممبئی میں چند بلڈنگوں کے عبوری اوسی حاصل کرنے یا او سی حاصل نہ کرنے نیز مکینوں کے رہنے کی شکایت بی ایم سی کے متعلقہ محکموں میں کی گئی ہے ۔اس ضمن میں جہاں شہری انتظامیہ کے کمشنر کو شکایتی مکتوب روانہ کیا گیا ہے وہیں میونسپل اسسٹنٹ انجینئر کی جانب سے بلڈر اور ڈیولپرس کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور سروے کے بعد او سی حاصل نہ کرنے کی پاداش میں بھیجے گئے نوٹس کا جواب دینے اور عمل نہ کرنے کی صورت میں کارروائی کرنے کا فرمان بھی جاری کیا گیا ہے۔
آگری پاڑہ ،ناگپاڑہ کے مورلینڈ روڈ اور بائیکلہ میں بنائے گئے چند فلک بوس عمارتوں کی نشاندہی کرتے ہوئے آر ٹی آئی رضا کار سنتوش داؤنڈکر اور ایک مقامی شہری نےبی ایم سی کو نہ صرف بنا اوسی اور فائر سیفٹی کا سرٹیفکیٹ حاصل کئے بغیر کئی بلڈروں کے مکینوں کو فلیٹ کا غیر قانونی قبضہ دینے اور عمارتوں میں پارکنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے علاوہ بلڈنگ کے اطراف فٹ پاتھوں پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی شکایت کی ہے۔ اس سلسلہ میں بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی کے علاوہ ڈیولپمنٹ پلان کے چیف انجینئر ،چیف فائر آفیسر ،اسسٹنٹ کمشنر ای وارڈ اور دیگر متعلقہ محکموں کو شکایتی مکتوب روانہ کیا گیا ہے۔
بھیجے گئے مکتوب میں جنوبی ممبئی کی جن فلک بوس عمارتوں میں عبوری او سی حاصل کرنے یا سرے سے اوسی اور فائر سیفٹی سرٹیفکیٹ حاصل نہ کرنے نیز غیر قانونی قبضہ کرنے کی شکایت کی گئی ہے ،ان میں مور لینڈ روڈ ، آگری پاڑہ اور بائیکلہ میں واقع لیونگ اسٹون ،کوٹا والا ، مریم ٹاور ، زم زم ریسڈینسی اور دیگر عمارتیں شامل ہیں ۔آر ٹی آئی رضا کار اور مقامی باشندے کے ذریعہ بھیجے گئے شکایتی مکتوب میں او سی اور فائر سیفٹی کے علاوہ بلڈنگ کے اطراف فٹ پاتھوں پر کئے گئے قبضے کی اطلاع دیتے ہوئے مذکورہ تعمیرات میں بلڈر کے ساتھ مل کر سرکاری افسر اور بی ایم سی کے متعلقہ افسران کی ملی بھگت سے نہ صرف مذکورہ علاقوں سے گزرنے والے راہگیروں کے لئے مشکلات پیدا کرنے اورفلک بوس عمارتوں میں رہنے والوں کی جان جو کھم میں ڈالنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
مذکورہ بالا عمارتوں میں بنا او سی کے مکینوں کو رہنے کی اجازت دینے پر انقلاب نے بی ایم سی کے متعلقہ افسرسے استفسار کیا تو انہوںنے نوٹس دینے کی اطلاع دی ہے ۔ تاہم مذکورہ معاملہ میں مزید تفصیلات حاصل کرنے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ اسسٹنٹ انجینئر ( بی پی ۔ سٹی ) نے مذکورہ عمارتوں کے بلڈر اور ڈیولپرس کو جو نوٹس جاری کیا ہے، اس کے مطابق انہیں جاری کردہ نوٹس کے ملنے کے ۷؍ دن کے درمیان شہری انتظامیہ کے متعلقہ محکمے کے دفتر میں بلڈنگ کی تعمیراتی منصوبہ اور دیگر دستاویزات کے ساتھ او سی اور فائر سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کرنے سے متعلق جواب دہ ہونا ہوگا ۔نوٹس کے ذریعہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر اور بنا اوسی کے رہنے والے مکینوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر ایم ایم سی ایکٹ ۱۸۸۸ء کے تحت کارروائی شروع کی جائے گی۔