اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے مغربی کنارے میں۱۹؍ بستیوں کی منظوری دی یا انہیں قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی مخالفت کے باوجود اسرائیل غیر قانونی یہودی بستیاں بسا رہا ہے۔ تصویر: آئی این این
مشرقِ وسطیٰ میں امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے نائب خصوصی رابطہ کار رمیز الاکباروف نے مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی مسلسل توسیع کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے فلسطینیوں کی اپنے علاقوں تک رسائی مسدود ہو رہی ہے اور مربوط و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا امکان خطرے سے دوچار ہے۔انہوں نے یروشلم سے ویڈیو لنک کے ذریعے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں برس اسرائیلی بستیوں کی توسیع۲۰۱۷ء میں اقوام متحدہ کی نگرانی کے آغاز کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی کابینہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں۱۹؍ بستیوں کی منظوری دی یا انہیں قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے اور بستیوں کی تعمیر روک دے۔
رابطہ کار نے جولائی۲۰۲۴ء میں عالمی عدالت انصاف کی جاری کردہ قانونی مشاورتی رائے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو تمام نئی بستیوں کی تعمیر روکنی ہو گی، آبادکاروں کو علاقے سے نکالنا ہو گا اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی غیرقانونی موجودگی فوری طور پر ختم کرنی ہو گی۔
رمیز الاکباروف کا کہنا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد ہلاک اور زخمی ہوئی ہے، بڑے پیمانے پر لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور خاص طور پر پناہ گزین کیمپوں میں وسیع تر تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہناتھاکہ کیمپوں میں اسرائیلی افواج کی مسلسل موجودگی غیرقانونی قبضے کے خاتمے سےمتعلق اس کی ذمہ داریوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔
انہوں نے فلسطینیوں پر اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں کی بھی مذمت کی جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اب ایسے حملے زیادہ تواتر اور شدت سے ہونے لگے ہیں جو عام طور پر زیتون کی کٹائی کے موسم میں اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز کی موجودگی یا حمایت سے انجام پاتے ہیں۔ اسرائیلی حکام ان حملوں کو روکیں، ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور کسانوں کی اپنی زمین تک محفوظ رسائی کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلیوں کے خلاف مسلح حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد اور دہشت گردی کو فوری طور پر بند ہونا چاہئے اور اس کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنایا جانا چاہئے۔
انہوں نے مشرقی یروشلم میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے دفتر پر اسرائیلی فورسیز کے دھاوے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفاتر، عمارتوں اور احاطوں کو ہر طرح کے حالات میں تحفظ ملنا چاہئے۔