اجازت دئیے جانے کے باوجود بڑی تعداد میں مزدوروں کے آبائی وطن چلے جانے کے سبب بیشتر کارخانوں کو شروع کرنے میں دشواریوں کا سامنا۔
EPAPER
Updated: May 23, 2020, 5:35 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
اجازت دئیے جانے کے باوجود بڑی تعداد میں مزدوروں کے آبائی وطن چلے جانے کے سبب بیشتر کارخانوں کو شروع کرنے میں دشواریوں کا سامنا۔
ریاستی حکومت نے صنعت پارچہ بافی سے منسلک تاجروں کو راحت فراہم کرتے ہوئے پاور لوم صنعت کو شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ریاستی حکومت کے اس فیصلے کا صنعتی شہر میں خیر مقدم کیا گیا ہے۔تاہم مزدوروں کے آبائی وطن چلے جانے کے سبب بیشتر کارخانوں کو شروع کرنے میں مالکان کو دشواریوں کا سامناکرنا پڑسکتا ہے۔ واضح رہےکہ کورونا کی وبا نے ہندوستان کے مانچسٹر کہے جانے والے بھیونڈی کی صنعت پارچہ بافی پر کاری ضرب لگائی ہے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے زبردست نقصان کا سامنا کرنے والے کئی نسل پرانے کاروبار سے وابستہ افراد کے سامنے فاقہ کشی کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔گزشتہ ۲؍ماہ سے زائد عرصے سے بند پڑے پاور لوم کارخانوں کے سبب پاور لوم مالکان اور لاکھوں مزدور بے روز گاری کا شکار ہیں ۔ایک طرف مالکان شدید مالی دشواریوں سے دوچار ہیں تو دوسری جانب مزدوروں اور محنت کشوں پر بھکمری کا سایہ منڈلارہا ہے۔اس کے سبب شہر سے مہاجر مزدوروں کی نقل مکانی تیزی جاری ہے۔
مزدوروں کی نقل مکانی کو روکنے کیلئے واحد ذریعہ پاور لوم کو شروع کرنا تھا۔اس کو دیکھتے ہوئے سیاسی ،سماجی اور پاور لوم کی تنظیموں کی جانب سے ریاستی حکومت اور متعلقہ وزراء سے پاور لوم صنعت کو شروع کرنے کیلئے مسلسل مطالبہ کیا جارہاتھا ۔ اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے چیف سیکریٹری اجوئے مہتا نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے معیشت کی گاڑی کو پٹری پر لانے کیلئے مشروط طور پرپاورلوم شروع کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
بنکروں کو اپنے کارخانوں کو شروع کرنے کیلئے سوشل ڈسٹینسنگ،ماسک اور کارخانے کو سینی ٹائیز کرنے کے ساتھ ہی مزدوروں کو بار بار ہاتھ دھونے اورکورونا سے بچاؤ کیلئے حکومت کی جانب سے بتائے گئے سبھی احتیاطی اقدامات اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔اس سرکیولر کے عام ہوتے ہی بنکروں میں خوشی کا ماحول ہے۔
حکومت کی سرکیولر کا خیر مقدم کرتے ہوئے رکن اسمبلی رئیس شیخ،کانگریسی رہنماسابق رکن اسمبلی عبدالرشید طاہر مومن،مہاراشٹر اسٹیٹ پاور لوم فیڈریشن کے صدر فیضان اعظمی،ماہر قانون داں اوراین سی پی کے صوبائی جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ یاسین مومن نے وزیراعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی حکومت کے متعلقہ وزراء کا شکریہ ادا کیا ہے۔