• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سالِ رفتہ میں کشمیر کی میوہ صنعت سنگین بحران کا شکار رہی

Updated: December 29, 2025, 1:18 PM IST | Agency | Srinagar

وادی کشمیرمیں میوہ صنعت معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے تاہم یہ صنعت  سال رفتہ میں ایسے غیر معمولی اور تباہ کن بحران سے دوچار ہوئی جس کی مثال گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں ملتی ہے۔ 

Picture: INN
تصویر: آئی این این
وادی کشمیرمیں میوہ صنعت معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے تاہم یہ صنعت  سال رفتہ میں ایسے غیر معمولی اور تباہ کن بحران سے دوچار ہوئی جس کی مثال گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں ملتی ہے۔  ایک اندازے کے مطابق تاجروں کو صرف ایک ہی سیزن میں ۲؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے، جو نہ صرف مالیاتی ضرب ہے بلکہ کشمیر کی دیہی معیشت کےلئے کسی بڑے دھچکے سے کم نہیں ہے۔ باغ مالکان کے مطابق مشکلات کی اصل سنگینی اگست کے آخری ہفتے میں اس وقت نمایاں ہونا شروع ہوئی جب وادی بھر میں شدید بارش نے تباہ کن صورتحال پیدا کر دی جس کے  نتیجے میں سری نگر- جموں قومی شاہراہ کے مختلف مقامات پر بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس کی وجہ سے اس شاہراہ پر تقریباً ایک ماہ تک ٹریفک کی نقل و حمل متاثر رہی۔ کئی ٹرک ہفتوں تک وادی سے باہر نہ نکل سکے اور جب یہ گاڑیاں بالآخر منڈیوں تک پہنچیں تو پھلوں کا بڑا حصہ پہلے ہی خراب ہو چکا تھا۔    
سپلائی چین کا بکھر جانا اس سال کے تباہ کن اثرات میں سے سب سے خطرناک پہلو ثابت ہوا ۔ کسانوں کے مطابق انہوں نے پیکیجنگ، پلاسٹک کریٹس، مزدوری اور ٹرانسپورٹ کےلئے جو قرض اٹھائے تھے، وہ بھی پورے نہ ہوئے۔ جب شاہراہ بند رہی تو حکام نے میوہ صنعت کو راحت پہنچانے کے لئے متبادل کے طور پر مغل روڈ کو فعال کر دیا لیکن اس سے بھی صنعت کی پوری طرح بھرپائی نہیں ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK