ایک قبائلی خاتون کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے ساتھ سفاکی کا مظاہرہ کیا گیا،آدیواسی کانگریس کےصدر ڈاکٹر وکرانت بھوریا نے انصاف نہ ملنے پر سڑکوں پر اترنے کا انتباہ دیا،حکومت کو ناکام بتایا۔
EPAPER
Updated: May 27, 2025, 12:30 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
ایک قبائلی خاتون کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے ساتھ سفاکی کا مظاہرہ کیا گیا،آدیواسی کانگریس کےصدر ڈاکٹر وکرانت بھوریا نے انصاف نہ ملنے پر سڑکوں پر اترنے کا انتباہ دیا،حکومت کو ناکام بتایا۔
کانگریس نےمدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں ایک قبائلی خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ کی نربھیا کے واقعہ سے تشبیہ دیتے ہوئے ریاست میں امن وقانون کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہارکیا۔ نئی دہلی میں کانگریس کے دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے آدیواسی کانگریس کے صدر ڈاکٹر وکرانت بھوریا نے بی جے پی حکومت اور انتظامیہ کواس واقعہ پر سرد مہری کے لئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ شراب کے نشہ میں ملزمین نے نہ صرف ایک قبائلی خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی بلکہ لوہے کی سلاخ ڈال کر اس کی بچہ دانی اور آنتیں تک نکال دیں۔ متاثرہ خاتون تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی اور جب اس کی ۱۶؍سالہ بیٹی موقع پر پہنچی تو وہ بھی صدمے سے بے ہوش ہو گئی۔
ڈاکٹر بھوریا نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت میں امن وقانون کا پوری طرح سے تباہ ہوچکاہے اور صورتحال قابو سے باہر ہے۔ ملک میں مسلسل بڑھتے ہوئے گھناؤنے جرائم سے ہر کسی کی روح کانپ رہی ہے لیکن حکومت اور انتظامیہ گہری نیند میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی جیسے میٹرو پولیٹن شہروں میں ہونے والے بڑے جرائم کو میڈیا میں نمایاں جگہ ملتی ہے لیکن دیہی علاقوں میں ہونے والے ایسے ہولناک جرائم کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ موہن یادو کے پاس وزارت داخلہ کا بھی قلمدان ہے، اس کےبعد بھی اس طرح کے ہولناک واقعات پیش آرہےہیں۔ اسمبلی میں پیش کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر بھوریا نے کہا کہ جب سے وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالا ہے، مدھیہ پردیش میں عصمت دری کے واقعات میں ۱۸؍فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان میں سے ۲۶؍ فیصد واقعات میں متاثرہ خواتین کا تعلق قبائلی برادری سے ہے۔ انہوں نے کچھ عرصہ قبل بھوپال میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے واقعہ کا بھی ذکر کیا، جس میں متاثرہ کو رپورٹ درج کرانے کے لئے ۶۰۰؍کلو میٹر دور مہو گنج جانے پر مجبور کیا گیا تھا۔ انہوں نے مدھیہ کی پردیش عصمت دری اور شراب کی راجدھانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کامطالبہ ہےکہ ۳۱؍مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی مدھیہ پردیش کے بھوپال کے دورے پرآنے سے قبل ریاست میں خواتین کی حفاظت کویقینی بنائیں۔ وزیر اعظم نریندرمودی خواتین کانفرنس میں شرکت کے لئے بھوپال آرہے ہیں۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں کل وقتی وزیر داخلہ کی تقرری اور کھنڈوا میں گھناؤنے جرم کے مجرموں کو فاسٹ ٹریک عدالتوں کے ذریعے سخت سزا دینے کی مانگ بھی کی۔ ڈاکٹر بھوریا نے کہا کہ آدیواسی کانگریس کا ایک وفد متاثرہ خاندان سے ملاقات کرے گا۔ کانگریس اس واقعہ پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور خواتین، غریبوں اور پسماندہ طبقات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی خواتین مخالف اور قبائل مخالف پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر لڑے گی۔