Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہائی کورٹ کا حکم، مالیگائوں میں بلڈوزر پر روک

Updated: May 30, 2025, 11:34 AM IST | Agency | Mumbai

عدالت کا اہم سوال ’’ قلعہ کے اندر قبضہ کرنے والوں کو نوٹس نہ دے کر قلعے کے باہر آباد لوگوں کو نوٹس کیوں دیا گیا؟‘‘ اسٹے آرڈر جاری۔

The settlement around Malegaon Fort. Picture: INN
مالیگائوں قلعہ کے اطراف آباد بستی۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر کے گنجان مسلم آبادی والے شہر مالیگاؤں کے سیکڑوں مکینو ں کو آج بامبے ہائی کورٹ نے عارضی راحت دیتے ہوئے کارپوریشن کی جانب سے گھر خالی کرنے کے نوٹس پر نہ صرف اسٹے دے دیا بلکہ تحصیلدار کی سرزنش بھی کہ اس نے صرف غریب طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو ہی جھوپڑی  خالی کرنے کا نوٹس دیا ہے جبکہ قلعہ کے اندر چل رہے  مراٹھی اسکول، جمخانہ اور ٹینس کورٹ کو نوٹس نہیں دیا گیا۔ ہائی کورٹ کی بروقت مداخلت سے مسلم بستی پر چلنے والا بلڈوزرک گیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس گوری گوڈسے اور جسٹس سومیکشر سندریشن نے تعطیلاتی بینچ پر مقدمےکی سماعت کی جس میں قلعہ جھوپڑپٹی کے نام سے مشہور مسلم بستی کو خالی کرنے کا کارپویشن نے نوٹس دیا تھا۔۱۰۰؍ سے زائد غریب مکینوں نے ہائی کورٹ میں تحصیلدار کی جانب سے جاری کئےگئے  نوٹس پر اسٹے کی عدالت سے گزارش کی تھی۔ دون دن قبل تحصیلدار نے نوٹس تقسیم کی تھی اور ۳۱؍،مئی تک جھوپڑے خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔جمعہ کےروز دوران سماعت مکینوں کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے عبوری اسٹے کے باوجود غریب مکینوں کو نوٹس تقسیم دیا گیا ہے اور انہیں جھوپڑے خالی کرنے کا حکم دیا گیا  ہے جبکہ غریب لوگوں کے مکانات پرانے قلعہ کے باہر ہیں اور  تقریباً ۴۰؍ سال سے یہ بستی وہاں  آباد ہے۔ بستی کلکٹر کی جگہ پر ہے جبکہ قلعہ کے اندر ایک مراٹھی اسکول، جمخانہ اور ٹینس کورٹ چل رہا جنہیں خالی کرنے کا نوٹس نہیں دیا گیا۔ عدالت کو مزید بتایا گیا کہ مالیگاؤں تحصیلدار کی جانب سے چند فرقہ پرستوں کے دباؤ میں غریب مسلمانوں کی بستی اجاڑنے کیلئےیکے بعد دیگرے نوٹس دیا جارہا ہے جبکہ مقدمہ بامبے ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
دوران سماعت بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے سرکاری وکیل سے سوال کیاکہ ایسا کیوں ہورہا ہے کہ جو لوگ قلعہ کے باہر ہیں انہیں نوٹس دیا جارہا ہے جبکہ جن لوگوں نے قلعہ کے اندر قبضہ کررکھا ہے انہیں اب تک کوئی نوٹس نہیں دیا گیا؟ عدالت نے سرکاری وکیل کو مقدمہ کی اگلی سماعت پر بذریعہ حلف نامہ جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔مقدمہ کی اگلی سماعت تک عدالت نے تحصیلدار کو جھو پڑا  مالکان کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی کرنے سے روک دیا۔ نوٹس ملنے کے بعد سے بستی کے غریب مکین بے حد  پریشان تھے جس کے بعد انہوں نے مقامی سیاسی اور سماجی افراد کی مد د سے بامبے ہائی کورٹ میں تازہ عرضداشت داخل کی جہاں انہیں عبوری راحت حاصل ہوئی۔ جھوپڑ ا مالکان نے سابق رکن اسمبلی  شیخ آصف، مستقیم ڈگنیٹی اور دیگر کی مدد سے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے جس پرجمعہ کو سماعت عمل میں آئی۔
 یاد رہے کہ بی جے پی لیڈر نتیش رانے بھی مالیگائوں قلعے کے پاس آباد بستی کے تعلق سے اشتعال انگیز بیانات دے چکے ہیں اور اسے ہٹانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ مقامی انتظامیہ پر ہندوتوا وادیوں  کے دبائو میں کام کرنے کا الزام ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK