کارروائی کی مانگ کی ،اسے نظریاتی لڑائی میں جیت نہ پانے پر اپوزیشن لیڈر کو خاموش کرانے کی سازش قراردیا، ، متنبہ کیا کہ زعفرانی پارٹی نے تمام حدیں پار کردی ہیں۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 2:12 PM IST | Agency | New Delhi
کارروائی کی مانگ کی ،اسے نظریاتی لڑائی میں جیت نہ پانے پر اپوزیشن لیڈر کو خاموش کرانے کی سازش قراردیا، ، متنبہ کیا کہ زعفرانی پارٹی نے تمام حدیں پار کردی ہیں۔
جنوبی ہند کے ایک چینل پرمباحثہ کے دوران بی جےپی کے ترجمان پرنٹو مہادیو کے ذریعہ ’’راہل گاندھی کو سینے پر گولی ماری جائے گی‘‘ کی دھمکی پرکانگریس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کی مانگ کی ہے۔ مہادیو آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم ’اے بی وی پی‘ کے سرگرم رکن اور ریاستی اکائی کے صدر ہیں۔ پیر کو اس ضمن میں جاری کئے گئے بیان میں کانگریس نے کہا ہے کہ ’’بی جےپی نے تمام حدیں پار کردی ہیں، یہ کوئی اچانک منہ سے نکلی ہوئی بات یا جذباتی بیان نہیں ہے، بلکہ اس لیڈر کو ہر ہندوستانی کیلئے انصاف کی لڑائی لڑ رہا ہے،سوچی سمجھی اور منصوبہ بند قتل کی دھمکی ہے۔‘‘
پارٹی نے کہا کہ جو لوگ نظریاتی لڑائی میں شکست کھا رہے ہیں اور جن کی (ووٹ) چوری پکڑی جا چکی ہے، وہ اب اپوزیشن کے لیڈر کی آواز کو دبانے کی سازش کر رہے ہیں۔کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے اس معاملے میں اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پرنٹو مہادیو کی راہل گاندھی کو دھمکی ایک خوفناک اور گھناؤنی سازش ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’بی جے پی کے ایک ترجمان (پرنٹو مہادیو) نے ٹیلی ویژن پر کہا ہےکہ راہل گاندھی کے سینے میں گولی ماری جائے گی اور اب تک اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔‘‘ انھوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل سی آر پی ایف نے راہل گاندھی کی سیکوریٹی کے متعلق کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو ایک خط لکھا اور اسے لیک کر دیا۔ مکتوب کے لیک ہونے پر اعتراض کرتے ہوئےانہوں نے سوال کیا ہے کہ راہل گاندھی کی سیکوریٹی کو سیاسی رنگ کیوں دیا جا رہا ہے اور ایسا ماحول کیوں بنایا جا رہا ہے؟ پون کھیڑا نے کہا کہ ’’اس پورے واقعہ سے سازش کی بو آ رہی ہے۔ ‘‘یہ سوال قائم کرتے ہوئے کہ یہ سازش کون کر رہا ہے؟ کانگریس ترجمان نے خود جواب دیا کہ ’’یہ وہی لوگ ہیں جو نظریاتی لڑائی ہار رہے ہیں، جن کے پاس جواب دینے کیلئے کوئی نظریہ نہیں ہے۔پہلے تو آپ نے راہل گاندھی کو گولیوں سے خاموش کرانے کی کوشش کی اور اب آپ انہیں گولیوں سے ڈرا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی برداشت نہیں کر پا رہی ہے کہ کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک لوگ راہل گاندھی کی جانب سے اٹھائے جا رہے مسائل پر توجہ دے رہے ہیں۔