پارٹی کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال اب تک ریاست بھر سے ۸۳؍ افراد کا انٹرویو لے کر تعلقہ صدر کے طور پر ان کا تقرر کر چکے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 03, 2025, 2:10 PM IST | Agency | Mumbai
پارٹی کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال اب تک ریاست بھر سے ۸۳؍ افراد کا انٹرویو لے کر تعلقہ صدر کے طور پر ان کا تقرر کر چکے ہیں۔
مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی نے ریاست کے مختلف اضلاع میں تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور پارٹی کے کام کو رفتار دینے کیلئے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اسی سلسلے میں ریاست بھر کے تعلقہ صدور کی تقرریاں اس بار براہ راست انٹرویو کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔ اطلاع کے مطابق اب تک ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے خود انٹرویو لے کر ۸۳؍ تعلقہ صدور کی تقرریاں مکمل کی ہیں۔
اس اقدام کا مقصد نچلی سطح پر کام کرنے والے محنتی، مخلص اور سرگرم کارکنان کو اہم ذمہ داریاں سونپنا ہے۔ پارٹی اسے ایک انقلابی اور مثالی فیصلہ قرار دے رہی ہے جس کا خیرمقدم ریاست بھر میں کانگریس کارکنان کر رہے ہیں۔ اس عمل سے پارٹی میں ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا ہوا ہے اور کارکنان کو نئی توانائی حاصل ہوئی ہے۔
اس عمل سے قبل پارٹی کے معائنہ کاروں نے مختلف اضلاع کا دورہ کر کے مقامی عہدیداروں سے مشورہ کیا اور کچھ موزوں ناموں کی سفارش ریاستی کانگریس کو بھیجی تھی۔ بعد ازاں ان سفارشات کی بنیاد پر ریاستی صدر کی سربراہی میں قائم کردہ انتخابی کمیٹی نے ان افراد کے انٹرویو لئے اور ان کی صلاحیت، کارکردگی اور زمین سے جڑے ہونے کی بنیاد پر ان کی تقرریاں کیں۔
اس انتخابی کمیٹی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن اور سینئر لیڈر بالاصاحب تھورات، اسمبلی میں کانگریس کے گروپ لیڈر وجے وڈیٹیوار، رکن اسمبلی ستیج پاٹل، ریاستی کارگزار صدر و ورکنگ کمیٹی کے رکن عارف نسیم خان، رکن پارلیمان چندر کانت ہنڈورے، رکن پارلیمان پرنیتی شندے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سیکریٹری بی ایم سندیپ، کنال چودھری، ریاستی نائب صدر ایڈوکیٹ گنیش پاٹل جیسے سینئر لیڈر شامل ہیں۔
ریاستی کانگریس کے نائب صدر برائے تنظیم و انتظامات ایڈوکیٹ گنیش پاٹل نے وضاحت کی ہے کہ تمام تقرریاں صرف ان کارکنان کو دی جا رہی ہیں جنہوں نے ماضی میں عملی طور پر پارٹی کیلئے کام کیا ہے اور عوامی مسائل پر متحرک رہے ہیں۔ اس نئے اقدام کو کانگریس کے تنظیمی ڈھانچے کو از سرِ نو تعمیر کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ پارٹی نہ صرف انتخابی سطح پر بلکہ تنظیمی سطح پر بھی مضبوط ہو۔ یہ قدم خاص طور پر مہاراشٹر جیسی سیاسی طور پر متحرک ریاست میں کانگریس کو جڑوں سے مضبوط بنانے میں سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ کانگریس کو اسمبلی الیکشن میں صرف ۱۵؍ سیٹیں ملی تھیں۔