Inquilab Logo Happiest Places to Work

"اٹھو انارکلی، سوئس بینکوں میں پیسے تین گنا بڑھ گئے"؛ کانگریس نے انا ہزارے کی خاموشی پر طنز کیا

Updated: June 23, 2025, 9:57 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

مرکزی وزارتِ خزانہ نے ان اعداد و شمار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ، اس ڈیٹا کا باقاعدگی سے جائزہ لیتا ہے تاکہ ان معاملات کی نشاندہی کی جا سکے جن میں مزید تصدیق یا نفاذی کارروائی کی ضرورت ہو۔

Anna Hazare. Photo: INN.
انا ہزارے۔ تصویر: آئی این این۔

سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کے جمع کردہ پیسوں میں تین گنا اضافے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد کانگریس نے سماجی کارکن انا ہزارے کو نشانہ بناتے ہوئے ان کی خاموشی پر طنز کیا اور اس کا موازنہ یو پی اے کے دور حکومت میں ان کی بلند آواز تنقید سے کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیرا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بد عنوانی مخالف کارکن کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا: "اٹھو انارکلی، سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کے (جمع کردہ) پیسے تین گنا بڑھ گئے ہیں۔

حال ہی میں سوئٹزرلینڈ کے سوئس نیشنل بینک کے ذریعے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ۲۰۲۴ء میں ہندوستانی افراد کے ذریعے سوئس بینکوں میں رکھے گئے فنڈز میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ان ڈپازٹس کی مالیت ۵۴ء۳ ارب سوئس فرانک (تقریباً ۳۷ ہزار کروڑ روپے) تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل، ۲۰۲۳ء میں سوئس بینکوں میں ہندوستانیوں کے جمع کردہ ڈپازٹس میں ۷۰ فیصد کی کمی آئی تھی اور وہ ۴ سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ ہندوستانی صارفین کی کل رقم میں، امیروں کے نجی کھاتوں میں صرف ۳۴۶ ملین سوئس فرانک (تقریباً ۳۶۷۵ کروڑ روپے) جمع ہیں جس میں ۱۱ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اضافہ کا بڑا حصہ مقامی شاخوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے ذریعے رکھے گئے رقومات سے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اپوزیشن کا مرکز سے امریکہ کی مذمت کا مطالبہ

مرکزی حکومت نے ان اعداد و شمار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ممکنہ ٹیکس چوری کی نگرانی کر رہی ہے اور معلومات کے تبادلے کے مختلف بین الاقوامی فریم ورکس سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں، وزارت خزانہ نے کہا کہ ۲۰۱۸ء سے، سوئٹزرلینڈ، معلومات کے خودکار تبادلے (اے ای او آئی) کے میکانزم کے تحت ہندوستانی رہائشیوں کے سالانہ مالیاتی تفصیلات فراہم کر رہا ہے۔ ہندوستانی حکومت کو سب سے پہلے ۲۰۱۹ء میں ایسی معلومات فراہم کی گئی تھی اور یہ ترسیل اب تک جاری ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ ان اعداد و شمار کا باقاعدگی سے جائزہ لیتا ہے تاکہ ان معاملات کی نشاندہی کی جا سکے جن میں مزید تصدیق یا نفاذی کارروائی کی ضرورت ہو۔

یہ بھی پڑھئے: زمین کے۵؍ سال میں ۵ء۱؍ ڈگری تک گرم ہو جانے کا اندیشہ ہے: جے رام رمیش

واضح رہے کہ انا ہزارے نے یو پی اے دور میں بدعنوانی کے خلاف تحریک کی قیادت کر کے قومی شہرت حاصل کی تھی۔ یہ تحریک اکثر غیر ملکی بینکوں میں مبینہ طور پر چھپائے گئے ہندوستانی کالے دھن کے معاملے پر مرکوز تھی۔ ۲۰۱۲ء میں، ہزارے اور ان کے حامیوں نے کانگریس لیڈروں پر سوئس بینک اکاؤنٹس میں غیر قانونی دولت چھپانے کا الزام لگایا تھا اور اس رقم کو واپس لانے کیلئے جن لوک پال بل جیسے سخت قوانین کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK