ملکارجن کھرگے نے اس معاملے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کاالزام عائد کیا اور لاکھوں طلبہ کے مستقبل کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 14, 2024, 7:29 PM IST | New Delhi
ملکارجن کھرگے نے اس معاملے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کاالزام عائد کیا اور لاکھوں طلبہ کے مستقبل کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
جس دن سے نیٹ امتحان کے نتائج ظاہر ہوئے ہیں،اس پر سوال اُٹھ رہے ہیں اور بدعنوانی کا شبہ بھی کیا جارہا ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے۔ کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے نیٹ امتحان کو دوسرا ویاپم قرار دیتے ہوئے اس معاملے پر وزیراعظم کی پُراسرار خاموشی پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ لاکھوں طلبہ کے مستقبل کا حوالہ دیتے ہوئے کھرگے نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں اس پورے معاملے کی جانچ کامطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: فیضان احمد کی موت خودکشی نہیں بلکہ بہیمانہ قتل ہے: فورنسک تحقیق میں انکشاف
ملکارجن کھرگے نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعے نیٹ گھوٹالے کو چھپانا شروع کر دیا ہے۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ اگر پیپر لیک کا معاملہ نہیں ہے تو اسی الزام میں `بہار سے ۱۳؍ ملزمین کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ انہوں نےسوال کیا کہ کیا پٹنہ پولیس کے اکنامک آفنس یونٹ (ای او یو) نے تعلیمی مافیا اور اس ریکٹ میں ملوث منظم گروہوں کو پیپر کے بدلے ۳۰؍ سے ۵۰؍ لاکھ کی ادائیگی کے معاملے کو پردہ فاش نہیں کیا ہے؟انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ اگر اسی طرح کے معاملے میں بہارسے گرفتار ی عمل میں آئی ہے تو گجرات میں گرفتاری کیوں نہیں ہوئی؟ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں گودھرا میں کوچنگ سینٹر چلانے والے ایک ذمہ دار، ایک ٹیچر اور ایک دیگر فرد کی ملی بھگت کو خود گجرات پولیس نے بے نقاب کیا ہے جس میں ۱۲؍ کروڑ روپے سے زیادہ کے لین دین کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: المنقف آتشزدگی سانحہ: کویتی اخبار نے سخت سوال قائم کئے
انہوں نے کہا کہ ان معاملات کے سامنے آنے کے بعد آخرکس نتیجے پر پہنچا جائے؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی حکومت پہلے ملک کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی تھی یا اب؟ انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ مودی حکومت نے۲۴؍ لاکھ نوجوانوں کی خواہشات کا گلا گھونٹنے کا کام کیا ہے۔ کانگریس سربراہ نے اس دھاندلی کو دوسرا ویاپم قرار دیتے ہوئے اس پورے معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔