• Mon, 01 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندچین تعلقات پر کانگریس کے سخت سوالات

Updated: September 01, 2025, 1:12 PM IST | Agency | New Delhi

کانگریس لیڈر جےرام رمیش نے پوچھا کہ کیا ` اس ’ نیو نارمل ‘ یعنی چین کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کو چین کی جارحیت اور حکومت کی بزدلی سے تعبیر نہیں کیا جانا چاہئے؟کاروباری حوالے سے بھی تنقید کی کہ ہندوستان میں چین کو کھلا ہاتھ دیدیا گیا ہے۔

Senior Congress leader and communications in-charge Jairam Ramesh. Photo: INN
کانگریس کے سینئر لیڈر اور شعبہ مواصلات کے انچارج جے رام رمیش۔ تصویر: آئی این این

اتوار(۳۱؍ ا گست ۲۰۲۵ء) کو وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات کے بعد، کانگریس نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ کیا ` اس ’ نیو نارمل ‘ یعنی چین کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کو چین کی جارحیت اور حکومت کی بزدلی سے تعبیر نہیں کیا جانا چاہئے؟کانگریس نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کا چین کے ساتھ مفاہمت پر زور دینا دراصل اس کی علاقائی جارحیت کو جائز قرار نہیں دیتا ہے؟ مودی نے تیانجن میں چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنی ملاقات میں کہا کہ ہندوستان باہمی اعتماد، احترام اور حساسیت کی بنیاد پر چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
چینی جارحیت میں بہادر فوجی شہید
 کانگریس کے جنرل سکریٹری اور  شعبہ مواصلات کے انچارج جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس ‘ پر لکھا’’ `وزیراعظم مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان اتوار کو ہونے والی ملاقات کا اندازہ اس تناظر میں لیا جانا چاہئے:جون ۲۰۲۰ء میں وادی گلوان میں چینی جارحیت کی وجہ سے ہمارے ۲۰؍ بہادر سپاہیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ اس کے باوجود۱۹؍ جون کو مودی نے ۲۰۲۰ء کو وزیر اعظم مودی کو  بزدلانہ طریقے سے کلین چٹ دے دی ۔
 انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے لداخ میں چین کے ساتھ سرحد پر جوں کی توں حالت کو مکمل طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ اس کا حوالہ دیتے ہوئے جے رام  رمیش نے کہا کہ لیکن  اس میں ناکامی کے باوجود مودی حکومت نے چین کے ساتھ مفاہمت کی طرف قدم  بڑھایا ۔ حکومت کا یہ اقدام  اس خطے میں چین کی جارحیت کو بالواسطہ طور پر جائز  ٹھہراتا ہے۔
چین کا پاکستان کے ساتھ بڑھتا ہوا تال میل 
 جے رام رمیش نے کہا کہ ۴؍ جولائی ۲۰۲۵ء کو ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے آپریشن سیندور کے دوران پاکستان کے ساتھ چین  کےبڑھتے ہوئے تال میل  کے بارے میں واضح  اور سخت لہجے میں تبصرہ کیاتھا ۔جے رام  رمیش نے کہا ’’ `لیکن  چین کی پاکستان سے بڑھتی ہوئی قربت کا جواب  دینے کے بجائے، مودی حکومت نے خاموشی سے اسے تقدیر مان لیا اور اب چین کو سرکاری دوروں سے نواز رہی ہے۔‘‘
 انہوں نے کہا کہ چین نے یارلونگ سانگپو پر ایک بہت بڑے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے، جس کے ہماری شمال مشرقی ریاستوں پر بہت سنگین اثرات مرتب ہوں گے، لیکن مودی حکومت کی جانب سے اس معاملے پر ایک لفظ بھی نہیں بولا گیا۔
چین سے درآمدات کی بے قابو `ڈمپنگ جاری 
 جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ چین سے درآمدات کی بے قابو `ڈمپنگ جاری ہے، جس نے ہمارے ایم ایس ایم ای (مائیکرو، اسمال، میڈیم انٹرپرائزز) یونٹس کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔ ڈمپنگ کا مطلب ہے کہ مینوفیکچرر مصنوعات کوعام قیمت سے کم قیمت پر کسی دوسرے ملک کو برآمد کرتا ہے جس سے اس ملک کے گھریلو پروڈکشن کو نقصان ہوتا ہے۔رمیش نے کہاکہ `دیگر ممالک کی طرح سخت کارروائی کرنے کے بجائے، ہندوستان نے چینی درآمد کنندگان کو تقریباً کھلا ہاتھ دے دیا ہے۔ کیا `’ نیو نارمل‘ کو چینی جارحیت اور ہماری حکومت کی بزدلی سے تعبیر نہیںکیا جانا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK