عمرپورہ میںخوشی کی لہر،بھائی چارہ کی نئی تاریخ مرتب ، زمین دینے والے سابق سرپنچ سُکھ جندر سنگھ نے جذباتی انداز میں خوشی کا اظہار کیا، کہا: میرا گھر مسجد کے قریب ہے، پانچوں وقت نماز کی ادائیگی کے مناظر دیکھ کر سکون ملے گا
مالیر کوٹلہ کے عمر گاؤں میں مدینہ مسجد کے افتتاح میںسکھ برادران بھی شریک رہے۔ تصویر:آئی این این
پنجاب میں انسانیت نوازی اور بھائی چارے کی مثال قائم کرتے ہوئے سکھ بھائیوں کے ذریعے مالیر کوٹلہ ضلع کے عمرپورہ گاؤں میں مسجد کیلئے دی گئی زمین پر مدینہ مسجد کی تعمیر مکمل ہو گئی ہے جس کا ۷؍ دسمبر کو اس کا افتتاح عمل میں آیا۔اس موقع پر پنجاب کے شاہی امام مولانا محمد عثمان لدھیانوی اور اور مسجد کیلئے زمین عطیہ کرنےوالے سکھ جندر سنگھبطور خاص موجود تھے۔ عمر پورہ گاؤں جہاں کے مسلمانوں کومسجدنہ ہونے کی وجہ سے نماز کیلئے پڑوس کے گاؤں میں جانا پڑتا تھا، میں مسجد کے افتتاح پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مسلمان خوش ہیں کہ ان کا دیرینہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوا اور اب نماز کیلئے انہیں دوسرے گاؤں نہیں جانا پڑے گا۔
یادر ہے کہ عمر پور گاؤں(تحصیل روہیرہ) میںمسلمانوں کیلئے مسجد نہ ہونے پرگاؤں کے سکھ بھائیوں نےمسجد کی تعمیر کے لئے ۶؍ ایکڑ زمین اور ۵؍لاکھ روپے کا عطیہ دیاتھا۔ (اس کی تفصیلی خبر ۱۵؍ جنوری کے انقلاب میں شائع ہوچکی ہے۔) مسجد کا سنگِ بنیاد ۱۲؍جنوری کو رکھا گیاتھا جس میں پنجاب کے شاہی امام مولاناعثمان رحمانی لدھیانوی بھی شریک تھے۔انہوں نے بتایاکہ ’’ اس گاؤں میں مسلمانوں کے کئی گھر ہیں مگراتفاق سے کوئی مسجد نہیںتھی ،مسلمان دوسرے گاؤں میں نماز ادا کرنے جاتے تھے۔ اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سکھ بھائیوں نے اپنی جانب سے پہل کی۔ ‘‘
مسجد جس کا نام مدینہ مسجد رکھا گیا ہے، کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اتوار ۷؍ دسمبر۲۰۲۵ء کو افتتاحی تقریب منعقد کی گئی اور مسجد میں باضابطہ نماز کا آغاز ہوا۔تقریب میں گاؤں کے ذمہ دار اشخاص، سکھ بھائی، پنجاب کے شاہی امام مولانا مولانا محمد عثمان لدھیانوی اور مقامی علماء قاری فرقان حقانی، قاری عرفان، قاری راشد (پٹھان پورہ)، قاری محمد سلمان ، قاری محمد یعقوب، قاری محمد صادق یزدانی ، تعمیر مسجد کے نگراں اور مقامی جمعیۃ کے ذمہ دار قاری فرقان احمد وغیرہ موجودتھے۔
یہ منظر دل کو چھو لینے والا تھا جب ملک کے موجودہ نفرت کے ماحول میں سکھ بھائیوں نے اپنے مسلم بھائیوں سے غایت درجہ یگانگت کا اظہار کیا اور اپنی زمین دینے سے لے کر مسجد کی تعمیر تک عملا ً شریک رہے۔مسجد میں نماز کا آغاز اتوار کو عصر کی نماز سے ہوا ۔ شاہی امام مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے نماز کی امامت کی۔اس موقع پر انہوں نے خطاب بھی کیا اورکہا کہ اس وقت ملک کے کیا حالات ہیں اور کس طرح اختلافات اور نفرت کو ہوا دی جارہی ہے وہیں پنجاب پیار ومحبت ، امن وبھائی چارہ کی نئی تاریخ مرتب کررہا ہے۔