• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آج سےناگپور میں مہاراشٹر اسمبلی کا سرمائی اجلاس، اپوزیشن لیڈر کی عدم تقرری پر برہمی

Updated: December 08, 2025, 10:19 AM IST | Iqbal Ansari | Nagpur

حزب اختلاف حکومت کو گھیرنےکیلئے تیار، چائے پارٹی کا بائیکاٹ کیا، ’’ لاڈلے بلڈروں‘‘ اور ’’۹؍ چہیتے ٹھیکیداروں‘‘ کا معاملہ اٹھا نے اور جوابدہ بنانے کا عزم۔

Congress leader Vijay Vedatiwar talking to the media on Sunday. Picture: INN
کانگریس لیڈر وجے ویڈٹی وار اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
مہاراشٹر اسمبلی کا سرمائی اجلاس  پیر ۸؍  دسمبر سے ناگپور میں واقع ودھان بھون میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس مرتبہ یہ اجلاس ۷؍ روزہ ہوگا جو اتوار کی تعطیل میں بھی جاری رہے گا اور اسی روز یعنی ۱۴؍  دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔یہ غالباً پہلا موقع  ہے جب اتوار کی تعطیل میں اسمبلی اجلاس کا کام کاج کیاجارہا ہے۔سرمائی اجلاس سے قبل  حکومت کی جانب سے منعقد کی جانے والی چائے پارٹی  کے بائیکاٹ کی روایت اپوزیشن  اس بار بھی جاری رکھی اور  پریس کانفرنس میں یہ صاف کر دیا کہ اس سرمائی اجلاس میں مہا وکاس اگھاڑی ( ایم وی اے)  کے لیڈروں کی جانب سے حکومت کو پوری طاقت سے گھیرا جائے گا۔  
اس  دوران  ۲۸۸؍ رکنی اسمبلی میں  ۵۲؍ اراکین پر مشتمل اپوزیشن نے جن موضوعات پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کی ہے ان میں اسمبلی اسپیکر اور کونسل کے چیئرمین کو تجویز دینے کے باوجود دونوں ایوانوں( قانون ساز اسمبلی اور قانون  ساز کونسل ) میں اپوزیشن لیڈر کا تقرر نہ کیا جانا کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ واضح رہے کہ ۶؍ دہائیوں  میں یہ پہلا موقع ہے جب مہاراشٹر اسمبلی میں  اپوزیشن لیڈر نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی،   ۹؍ چہیتے ٹھیکیداروں  پر سرکاری خزانہ لٹانے، سرکاری املاک خصوصا قیمتی زمینوں کو لاڈلے بلڈروں کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے، اقتدار کا غلط استعمال کرتے  ہوئے اپوزیشن لیڈروں کو ڈرانے دھمکانے اور گرام پنچایت اور کونسل  کے انتخابات میں دھڑلے سے سرکاری خزانے کو لٹانے ا نیز روپے تقسیم کرنے کے معاملات پر بھی اپوزیشن  اسمبلی اجلاس  کے دوران حکومت کو آڑے ہاتھوں  لینے کیلئے پرعزم ہے۔
دوسری جانب حکومت  نےیقین دہانی کرائی ہے کہ بھاری اکثریت یعنی ۲۸۸؍ میں سے ۲۳۶؍ اراکین کی حمایت ہونے کے باوجود اپوزیشن کواپنی بات رکھنے کا پورا موقع دیاجائے گا۔ واضح رہے کہ حکومت میں بی جےپی کے ۱۳۱، شیو سینا ( شندے) کے ۵۷،این سی پی (اجیت)  ۴۱، اور دیگر پارٹی کے ایم ایل اے شامل ہیںجبکہ اپوزیشن  یعنی مہا وکاس اگھاڑی کے محض  ۴۸؍  اراکین ( شیو سینا ، ادھو):۲۰، کانگریس  کے ۱۶، ین سی پی (شرد) ۱۰؍ اور سی پی آئی ( ایم ) اور پیزیسٹس اینڈ ورکر پارٹی آف انڈیا کے ایک ایک اراکین شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK