Inquilab Logo

ہندوستان میں چین کی مصنوعات کی کھپت برقرار، الیکٹرانکس اشیاء کی مانگ زیادہ

Updated: December 08, 2023, 1:27 PM IST | Agency | New Delhi

’لوکل سرکلس‘ کے مطابق ۵۶؍فیصد افراد نے ایک سال میں کوئی نہ کوئی چینی سامان خریدا جبکہ ۴۵؍فیصد نےمکمل دوری اختیار کرلی ہے۔

Demand for China-made lamps and lanterns in the domestic market. Photo: INN
گھریلو بازار میں چین میں بنے قمقمے اور قندیلوں کی ڈیمانڈرہی۔ تصویر : آئی این این

ہندچین سرحدی تنازع کے باوجود ملک میں چین کی مصنوعات کی کھپت برقرار ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق نصف سے زائد ہندوستانیوں  نے پچھلے ایک سال کے دوران کوئی نہ کوئی ’میڈاِن چائنا‘ سامان ضرور خریدا ہے۔ بالخصوص الیکٹرانکس اشیاء اور اسمارٹ فون کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔ ’میڈاِن چائنا‘سامان اور ان کی کھپت کے متعلق لوکل سرکلس نے یہ رپورٹ تیار کی ہے۔ جس میں  یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین کے ساتھ ہونے والا سرحدی تنازع ہندوستانیوں  کی سوچ پر اثرانداز ہوا ہے۔ پچھلے ۱۲؍ ماہ میں  بہت سارے افراد نے چین میں بنی مصنوعات سے دوری اختیار کرلی ہے۔ رپورٹ کےمطابق ۴۵؍ فیصد ہندوستانیوں نے پچھلے ایک سال میں کوئی بھی میڈ اِن چائنا سامان نہیں خریدا ہے۔
ہندوستانیوں کے ذریعہ خریدے جارہے میڈاِن چائنا پروڈکٹس کو دیکھیں  تواس معاملے میں ٹاپ پر الیکٹرانکس اور موبائل ایکسیسریز ہیں۔ لوکل سرکلس کے سروے میں ۵۶؍فیصد افراد نے بتایا ہے کہ انہوں نے پچھلے ۱۲؍ ماہ کے دوران میڈاِن چائنا آلات یعنی اسمارٹ فون، اسمارٹ  واچ، پاور بینک جیسے پروڈکٹس کی خریداری کی ہے۔ وہیں  ۴۹؍فیصد افراد نے چین میں بنی واٹر گن، فیسٹیول لائٹنگ، لیمپ، قندیل جیسی مصنوعات کی خریداری کی ہے۔ سروے میں ۳۳؍فیصد افراد نے بتایا ہے کہ انہوں  نے پچھلے ایک سال میں چین میں بنے کھلونے اور اسٹیشنری پروڈکٹ خریدا رہے۔ ۲۹؍فیصد افراد نے گفٹ آئٹم خریدنے، ۲۶؍فیصد نے ٹیلی ویژن، ایئر پیوریفائر، برقی کیتلی جیسے کنزیومر الیکٹرانکس کو خریدنے اور ۲۶؍ فیصد نے لائٹنگ اور فرنیچر جیسے ہوم پروڈکٹ خریدنے کی بات تسلیم کی ہے۔ اس دوران ۱۵؍فیصد افراد نے میڈاِن چائنا فیشن پروڈکٹ پر ۱۵؍فیصد نے دیگر قسم کے سامان پر خرچ کرنے کی بات کہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ۶۳؍فیصد ہندوستانیوں   نے سیاسی جغرافیائی تناؤ کے باعث میڈاِن چائنا سامان سے ہاتھ کھینچ لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں  نے میڈ اِن چائنا سامان کی خریداری کم کردی ہے۔ ۱۶؍فیصد افراد نے تو بتایا ہے کہ انہوں نے چینی سامان کا ہندوستانی متبادل کھوج نکالا ہے، جو سستا بھی ہے اور کوالیٹی بھی بہتر ہے۔ چین کی مصنوعات سے دوری کی بڑی وجہ سرحدی تنازع ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK