Inquilab Logo Happiest Places to Work

کھانا پکانے کے بعد ضائع ہونے والے تیل سے پروازوں کا ایندھن بنے گا

Updated: August 17, 2025, 4:29 PM IST | New Delhi

انڈین آئل ریفائنری کو سرٹیفیکیشن مل گیا ۔ ایس اے ایف ایک متبادل ایندھن ہے جو نان پیٹرولیم فیڈ اسٹاک سے بنایا جاتا ہے جو فضائی نقل و حمل سے کاربن کے اخراج کو کم کرتا ہے۔

Aeroplane Fuel. Photo:INN
ہوائی جہاز کا ایندھن۔ تصویر:آئی این این

ایس اے ایف ایک متبادل ایندھن ہے جو نان پیٹرولیم فیڈ اسٹاک سے بنایا جاتا ہے، جو فضائی نقل و حمل سے کاربن کے اخراج کو کم کرتا ہے۔ ہندوستان نے ۲۰۲۷ء سے بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں کو فروخت ہونے والے جیٹ ایندھن میں ایک  فیصد ایس اے ایف  شامل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئیئے:کیا آپ کا کال کسی اور نمبر پر فارورڈ ہورہا ہے؟ اس کا پتہ کیسے لگائیں؟

گھر یا ریستوراں میں کھانے کی اشیاء تلنے کے بعد جو تیل بچ جاتا ہے وہ اکثر پھینک دیا جاتا ہے لیکن اب اس کے ساتھ پروازیں اڑ سکیں گی۔ سرکاری تیل کی مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن(آئی او سی ایل) کی ایک ریفائنری کو اب اس  ضائع ہونے والے تیل    سے پائیدار ایوی ایشن فیول (ایس اے ایف) بنانے کا سرٹیفیکیشن مل گیا ہے۔ کمپنی کے چیئرمین ارویندر سنگھ ساہنی نے یہ اطلاع دی۔ ایس اے ایف ایک متبادل ایندھن ہے جو نان پیٹرولیم فیڈ اسٹاک سے بنایا جاتا ہے، جو ہوائی نقل و حمل سے کاربن کے اخراج کو کم کرتا ہے۔ دستیابی پر منحصر ہے، اسے روایتی ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف یا جیٹ فیول) میں۵۰؍ فیصد تک ملایا جا سکتا ہے۔ ہندوستان نے۲۰۲۷ء سے بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں کو بیچے جانے والے جیٹ ایندھن میں ایک  فیصدایس اے ایف  ملانا لازمی قرار دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ساہنی کا کہنا ہے کہ پانی پت، ہریانہ میں انڈین آئل کی ریفائنری نے استعمال شدہ خردنی تیل سے ایس اے ایف  تیار کرنے کیلئے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن  (آئی سی اے او) آئی ایس سی سی سی او آر ایس آئی اے سرٹیفیکیشن حاصل کر لیا ہے۔آئی ایس سی سی  یعنی بین الاقوامی پائیداری اور کاربن سرٹیفیکیشن کاربن آف اسیٹنگ اینڈ ریڈکشن اسکیم فار انٹرنیشنل ایوی ایشن(سی او آر ایس آئی اے)کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ انڈین آئل یہ سرٹیفیکیشن حاصل کرنے والی ملک کی پہلی کمپنی ہے۔
ساہنی نے کہا کہ موجودہ کیلنڈر سال۲۰۲۵ء کے اختتام سے یہ ریفائنری سالانہ تقریباً۳۵؍ہزار ٹن  ایس اے ایف پیدا کرنا شروع کر دے گی۔ یہ پیداوار۲۰۲۷ء میں ملک کے لیے لازمی ایک فیصد  ایس اے ایف مکس کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ ایجنسیاں ہوٹل چینز، ریستوراں اور اسنیکس اور ہلدی رام جیسے مٹھائی بنانے والے بڑے صارفین سے استعمال شدہ کوکنگ آئل اکٹھا کریں گی۔ اس کے بعد انہیں پانی پت ریفائنری کو سپلائی کیا جائے گا۔ یہ تیل پانی پت ریفائنری میں ایس اے ایف  پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK