Inquilab Logo

کورونا سےتحفظ کےٹیکےکیلئے ممبئی میں ۵۰؍ اور تھانے میں ۲۹؍ مراکز قائم

Updated: January 14, 2021, 11:17 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai / Thane

پونے کی سیرم انسٹی ٹیوٹ سے خصوصی وین اور باکس پہنچ گئے جنہیں ایف ساؤتھ میونسپل وارڈ کے اسٹورروم میں محفوظ رکھا گیا ہے۔ تھانے میں ۱۵؍ ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرس نے ٹیکہ کیلئے اندراج کروایا ہے

Covid Vaccine - Pic : Ashish Raje
کوروناوائرس سے تحفظ کا ٹیکہ ایف ساؤتھ وارڈ کے اسٹورروم میں رکھا جارہاہے۔ (تصویر: آشیش راجے

کورونا وائرس سے تحفظ کیلئے ’کووی شیلڈ ‘نامی ٹیکہ دینے کیلئے ممبئی میں ۵۰؍ اور تھانے میں ۲۹؍ مراکز قائم کئے جائیں گے۔ ان مراکز میں پہلے مرحلے میں ہیلتھ ورکرس کو ٹیکہ  دیا جائے گا ۔ یہ اطلاع ریاست کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے دی ہے۔اس تعلق سے  ممبئی میونسپل کمشنراقبال سنگھ چہل نے بتایا کہ پونےکی سیرم انسٹی ٹیوٹ  سے خصوصی وین اور باکس میں یہ ٹیکہ بدھ ۱۳؍ جنوری کی صبح ساڑھے ۵؍ بجے ممبئی پہنچ گیا۔   ایف  ساؤتھ میونسپل وارڈ میں گراؤنڈ فلو رپر بنائے گئے اسٹور روم میں انہیں محفوظ رکھا گیا ہے۔
بی ایم سی کے ۱۵؍ مراکز 
 وزیر صحت نے ممبئی کے جن ۵۰؍ مراکز سے ٹیکہ کاری مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، ان میں  برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی) کے ۱۵؍ مراکز ہوں گے۔ اس سلسلے میں  ایڈیشنل میونسپل کمشنر سریش کاکانی نے کہا کہ ’’ بی ایم سی کے مختلف اسپتالوں میں  ٹیکہ لگانے کیلئے ۱۵؍  مراکز قائم کئے جارہے ہیں جن  میں سے ۹؍ مراکز میں ڈرائی رن ہو چکا ہے جبکہ بقیہ ۶؍مراکز پر ۱۵؍ جنوری کو ڈرائی رن کیاجائے گا۔‘‘
ممبئی میں ۵؍ مرحلوں میں ٹیکہ لگایاجائے گا
 ایڈیشنل میونسپل کمشنر کے  مطابق ممبئی میں ۵؍ مرحلوںمیں ٹیکہ کاری کی جائے گی۔ اس کی تفصیل درج ذیل ہے: 
 ۱۶؍ جنوری سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں ہیلتھ ورکرس کو ٹیکہ لگایا جائے گا۔ 
n دوسرے مرحلے میں فرنٹ لائن ملازمین کو ۔
n تیسرے مرحلے میں ۵۰؍ سال سے زیادہ عمر کے شہریوں اور سنگین مرض میں مبتلا مریضوں کو ٹیکہ لگایا جائے گا ۔ 
n چوتھے مرحلے میں ۱۸؍ سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو ٹیکہ دیاجائے گا  ۔
n  پانچویںمرحلے میں مرکزی حکومت کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایت کے مطابق بی ایم سی عمل کرے گی۔
میئر اور ایڈیشنل میونسپل کمشنر نے سینٹر کا معائنہ کیا 
 ممبئی میں کورونا کے ٹیکے مرکز کی گائیڈ لائن کے مطابق ایف ساؤتھ میونسپل وارڈ میں ذخیرہ کئے  گئے ہیں۔ بدھ کو ٹیکے پہنچنے کے بعد  میئر کشوری پیڈنیکراور ایڈیشنل میونسپل کمشنر سریش کاکانی نے ذخیرہ سینٹر کا جائزہ لیا۔ 
  اس سلسلے میں میئر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ایک لاکھ ۳۹؍ ہزار ۵۰۰؍ ٹیکے خصوصی باکس میں رکھ کر وین کے ذریعے پونےکی سیرم انسٹی ٹیوٹ  سے ممبئی میں ایف ساؤتھ میونسپل وارڈ میں گراؤنڈ فلو رپر بنائے گئے اسٹور روم میں پہنچائے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید بتایاکہ ’’  فی الحال ٹیکہ کاری کیلئے ایک لاکھ ۳۰؍  ہزار ہیلتھ ورکرس نے اندراج کروایا ہے۔‘‘
کہاں کتنے ٹیکے دیئے جائیں گے ؟
 وزیر صحت کے مطابق مہاراشٹر سے سبھی اضلاع میں مجموعی طو ر پر ۹؍  لاکھ ۶۳؍ ہزار ٹیکے تقسیم کئے جارہے ہیں۔ ان میں ممبئی میں ایک لاکھ ۳۹؍ ہزار ۵۰۰؍ ٹیکے جبکہ تھانے ضلع میں ۷۴؍ ہزار ٹیکے تقسیم کئے گئے ہیں۔
 تھانے ضلع میں ۲۹؍ مراکز  سے ٹیکہ کاری مہم 
   تھانے کووڈ سے تحفظ کیلئے ’کووی شیلڈ‘ نامی ویکسین کا پہلا اسٹاک بدھ کی علی الصباح ساڑھے ۴؍ بجے تھانے  پہنچ گیا۔ تھانے ضلع کلکٹر راجیش نارویکر نے کورونا کا ٹیکہ پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ’’ ٹیکہ لگانے کا سلسلہ ۱۶؍جنوری سے  تھانے ضلع کے ۲۹؍ مراکز میں شروع کیا جائے گا ۔‘‘
 یہ ویکسین ایک خصوصی گاڑی کے ذریعے تھانے لائی گئی تھی۔ یہ اسٹاک ڈپٹی ڈائریکٹر کے دفتر ، ممبئی بورڈ  سے  تھانے میں پہنچا یا گیا ہے۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ ، پونے کے ذریعے تھانے ضلع کیلئے ۷۴؍ ہزار ٹیکہ دیئے گئے ہیں ۔
تھانے ضلع میں کہاں کتنے مراکز
  تھانے ضلع کلکٹر آفس سے  حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق  تھانے ضلع میں قائم کئے جانے والے مراکز کی تفصیل درج ذیل ہیں:تھانے میونسپل کارپوریشن  ( ٹی ایم سی ) میں ۴، الہاس نگر میونسپل کارپوریشن میں ایک ، میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن میں۴، بھیونڈی نظامپور میونسپل کارپوریشن میں ۴، نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن میں ۵، کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن میں ۴، ضلع انتظامیہ اور ضلع ایڈمنسٹریشن کے تحت ۷؍  مراکز قائم کئے جائیں گے ۔ ٹی ایم سی کے ۴؍ مراکز میں کوسہ  اور کلوا ہیلتھ سینٹر کے علاوہ کورس اور روزا گارڈنیا مراکز شامل ہیں۔
ایپ ’کوون ‘سے ہی رجسٹریشن
 انتظامیہ کے مطابق ٹیکہ لگانے کی مہم کیلئے موبائل ایپ ’کوون‘ کے ذریعے ہی اندراج کرنا ہوگا۔ تھانے ضلع میں اب  تک ۶۰؍ ہزار ۸۴۲؍ ہیلتھ ورکرس نے اندراج کروایا ہے۔ ان میں ٹی ایم سی کی حدود میں ۱۵؍  ہزار ۶۲۷؍ ہیلتھ ورکرس شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK